اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
پیر

13 نومبر 2023

2:42:37 PM
1411184

طوفان الاقصیٰ؛

ریپبلکن امریکی سیاستدان: سات اکتوبر کے دن بہت سے اسرائیلی اپنے فوجیوں کے ہاتھوں مارے گئے

ریپلکن سیاستدان سیم پارکر نے X (ٹویٹر) پر اپنے پیغام میں لکھا: سات اکتوبر کو (طوفان الاقصیٰ کی کاروائی شروع ہوئی تو) بہت سارے اسرائیلی فوجی اور غیر فوجی، معلومات نہ ہونے اور غلط تشخیص کی بنا پر اپنے ہی فوجیوں کے ہاتھوں مارے گئے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق  امریکہ کے ریپلکن راہنما سیم پارکر (Sam [Samuel] Parker) نے کہا ہے کہ سات اکتوبر کو حماس کے اچانک حملے کی وجہ سے افراتفری پھیل گئی تھی اور صہیونی فوجیوں نے غلط اندازوں اور غلط معلومات کی بنا پر اپنے ہی لوگوں کو ہلاک کر دیا؛ اور زیادہ تر صہیونی ہلاک شدگان کے قاتل خود صہیونی فوجی ہیں۔

انھوں نے ـ امریکہ کی استعماری پالیسی کے برعکس ـ صہیونی ریاست اور حماس کی لڑائی کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے لکھا ہے کہ فلسطینی مقاومت کی کاروائی در حقیقت صہیونی جارحیتوں کے جواب مین، عمل میں آئی اور یہ کاروائی حق کے مطابق تھی۔ انھوں نے اپنے ایک ایکس پیغام میں لکھا: حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا کیونکہ وہ اپنی سرزمین کو بیرونی قبضے سے چھڑانا چاہتی ہے۔ 

روسی خبررساں ایجنسی اسپوتینک کے مطابق، انھوں نے لکھا: سات اکتوبر کے دن ہلاک ہونے والے زیادہ تر اسرائیلی، فوجی تھی۔ اور جو باقی لوگ مرے ہیں ان کی اکثریت کو صہیونی فوج نے مارا ہے۔

انھوں نے مزید لکھا: اور ان سارے حقائق کے بعد کہ جو ہلاک شدگان غیر فوجی کہلاتے ہیں وہ بھی سب فوجی ہیں۔

انھوں نے سوال اٹھایا ہے کہ کتنے غیر فوجی لوگ ہوں گے جو مسلح ہوکر حماس کے خلاف لڑے ہونگے؟ حماس کو قانونی اور اخلاقی لحاظ سے حق حاصل ہے کہ قابض قوتوں اور مخالف فوجیوں کے خلاف کاروائی کریں اور یہ وہی کام ہے جو حماس نے کر دکھایا۔ اور پھر یہ بات بھی خاص طور پر قابل ذکر ہے کہ ابتدائی دعوؤں کے برعکس ابھی تک کسی اسرائیلی بچے کی ہلاکت کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا جاسکا ہے۔

واضح رہے کہ سات اکتوبر کو حماس کی فوجی شاخ عزالدین قسام بریگیڈز نے طوفان الاقصیٰ کے عنوان سے کاروائی کا آغاز کیا تو سینکڑوں صہیونی مارے گئے، اور میدان جنگ میں ہاری ہوئی صہیونی فوج نے غزہ کے رہائشی علاقوں پر بمباری اور فلسطینیوں کی نسل کُشی کا آغاز کیا چھتیس روزہ بمباری میں اب تک 11000 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110