لیوی نے کہا ہے: فلسطینیوں کو وسیع پیمانے پر، منظم انداز سے اِنسانی رُتبے سے گِرانے اور غیر انسانی بنانے (اور Dehumanize کرنے) کی کوششوں نے ہم اسرائیلیوں کو اس قابل بنایا ہے کہ فلسطین پر قبضہ کرنے اور فلسطینیوں کا قتل عام کرنے کے باوجود ہم پر ہمارا ضمیر ملامت نہيں کرتا۔
لیوی کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیلی تاریخ کے پہلے غاصب اور قابض ہیں جو اپنے آپ کو نشانہ (اور مصیبت زدہ قوم [victim]) سمجھتے ہیں۔
ایک وضاحت:
قرآن کی گواہی کے مطابق یہودی اپنے انبیاء کو بھی قتل کیا کرتے تھے اور پرانی روایات کے مطابق یہودی 14 پیغمبر قتل کرکے صبح اپنے کام پر نکلتے تھے گویا کہ انہوں نے کچھ کیا ہی نہیں ہے، اور اس لحاظ سے لیوی صاحب کی بات درحقیقت اپنے جرم کی ذمہ داری سے پہلو تہی کرنے کے مترادف بھی ہو سکتا ہے۔
ویڈیو دیکھئے:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
ویڈیو دیکھئے