اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ
برطانوی سیاستدان اور اس ملک کی پارلیمان کے سابق
رکن جارج گیلووے (George Galloway) نے صہیونی ریاست اور اس کی
حامی مغربی ممالک سے مخاطب ہو کر یہ اہم سوال اٹھایا ہے کہ اگر تم حماس سے لڑنا چاہتے
ہو تو اپنی فوج کو ابھی تک شہر کے اندر کیوں نہیں لے گئے ہو کہ وہ جاکر مردانہ وار
لڑیں؟ اس قدر بزدلی سے کیوں لڑتے ہو؟ تم ان تمام جرائم کے آگے اس قدر خاموش کیوں ہو
جو ہم اپنے گھر کے ٹیی اسکرین پر دیکھ رہے ہیں؟
انھوں نے مزید کہا ہے: میرے پانچ پوتے نواسے ہیں، اور جب غزہ کے بچوں کی جلی ہوئی لاشوں کو دیکھتا ہوں، تو میری اولاد میری بچے اور پوتے اور نواسے میری نظروں کے سامنے مجسم ہو جاتے ہیں۔
بی بی سے مخاطب ہو کر کہتے ہیں: ہزاروں شہریوں کو قتل کیا گیا ہے، وہ مرے نہیں ہیں انہیں ارادتا قتل کیا گیا۔
ایک برطانوی وزیر نے کہا کہ بہترین کام یہ ہے کہ اسرائیل پر اعتماد کیا جائے، اور یہ کہ یہ نہتے شہریوں کا قتل عام روکنے کے لئے ضروری ہے۔
مجھے حیرت ہے کہ کتنا آسانی سے موقف اپناتے ہیں۔ لیکن ہم نے اور کروڑوں لوگوں نے جو کچھ ان تین ہفتوں ميں دیکھا وہ اس کے برعکس تھا۔ جب تم ایک رہائشی عمارت پر بمباری کرتے ہو، تو تم نہتے شہریوں کے قتل کا سد باب نہیں کر رہے ہو۔ جب تم ایک اسپتال پر بمباری کرتے ہو، تو تم نہتے شہریوں کے قتل کا سد باب نہیں کر رہے ہو۔ جب بازار پر بم پھینکتے ہو، تو ۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔
110