اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
جمعہ

13 اکتوبر 2023

10:23:08 PM
1400759

طوفان الاقصیٰ

غزہ کا محاصرہ نازیوں کے ہاتھوں لینن گراڈ کے محاصرے سے قابل قیاس ہے۔۔۔ صدر پوٹن

روسی وفاق کے سربراہ ولادیمیر پوٹن نے غاصب صہیونی ریاست کی جانب سے غزہ کے مکمل محاصرے کا موازنہ جرمن نازیوں کی جانب سے سوویت شہر "لینن گراڈ" کے محاصرے سے کیا اور کہا: غزہ کا محاصرہ دوسری عالمی جنگ میں لینن گراڈ کے محاصرے کی مانند ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، روسی وفاق کے صدر ولادیمیر ولادیمیروچ پوٹن نے کرغیزستان میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے صہیونیوں کے ہاتھوں غزہ کے محاصرے کی مذمت کی اور اسے دوسری عالمی جنگ میں نازی جرمنوں کے ہاتھوں سوویت شہر لینن گراڈ (موجودہ سینٹ پیٹرز برگ) کے محاصرے کے ساتھ قابل قیاس قرار دیا۔

انھوں نے کہا: "شرارت آمیز [اور شیطانی] منظرنامے منظرعام پر آ رہے ہیں سامنے آ رہے ہیں، جن میں سے ایک وہ فوجی اقدامات ہیں جو غزہ کے غیر فوجی اور رہائشی علاقے کے خلاف عمل میں لائے جا رہے ہیں۔ غزہ کی آج کی صورت حال، دوسری عالمی جنگ میں لینن گراڈ سے ملتی جلتی ہے"۔

آج سے 80 سال قبل، دوسری عالمی جنگ کے دوران نازی جرمنی اور فن لینڈ کی فوجوں نے سوویت اتحاد پر حملہ کیا، دارالحکومت کے بعد سوویت روس کے دوسرے بڑے شہر لینن گراڈ پر یلغار کر دی اور شمال اور جنوب سے اس کا محاصرہ کیا۔ میگا ریلوے لائن کی تکمیل ہوئی تو لینن گراڈ کا محاصرہ مکمل ہؤا، اور اس شہر کا رابطہ باہر کی دنیا سے منقطع ہؤا۔ یہ محاصر 872 دن تک جاری رہا۔

واضح رہے کہ غزہ کا محاصرہ جدید دنیا کی جدت و ترقی کے علمبرداروں اور انسانی حقوق و جمہوریت کے دعویداروں کی آنکھوں کے سامنے، گذشتہ 20 سال سے جاری ہے۔

۔۔۔۔۔

واضح رہے کہ روسی اعداد و شمار کے مطابق محاصرے کے وقت لینن گراڈ میں چار لاکھ بچے رہتے تھے۔ 31 دسمبر سنہ 1941ع‍ کو اس شہر پر 3235 انتہائی طاقتور دھماکہ خیز بم، 99 ہزار 717 آتشی بم اور 30 ہزا 154 توپ کے گولے گرائے گئے۔

حملہ آوروں کا کہنا تھا کہ ان حملوں کا مقصد شہر کے جنوب میں کھانے پینے کے گوداموں اور بجلی گھر کو نشانہ بنانا تھا! بہرصورت، لینن گراڈ شدید قحط سے دوچار ہؤا، مزدوروں کو روزانہ 25 گرام اور دوسروں کو 125 گرام غذائی مواد دیا جاتا تھا، چنانچہ اس شہر کے دس لاکھ باشندے بھوک کی وجہ سے جان کی بازی ہار گئے۔

نازی جرمنی کی ایک خفیہ دستاویز کے مطابق، ہٹلر نے لینن گراڈ کو صفحۂ ہستی سے مٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ دستاویز بعد میں نازی بحریہ کی منکشف ہونے والی خفیہ دستاویزات کے ضمن میں، شائع کی گئی۔

اس دستاویز میں ہٹلر کے حوالے سے لکھا گیا ہے: "سوویت روس کی شکست کے بعد، یہ رہائشی علاقہ بالکل غیر مفید ہے، چنانچہ اسے محاصرے، توپخانے کی گولہ باری اور فضائی بمباری کے ذریعے صفحۂ ہستی سے مٹنا چاہئے"۔

قحط کی صورت حال یہ تھی کہ نازیوں کی پسپائی اور شہر کا محاصرہ اٹھ جانے کے بعد، 2015 افراد کو آدم خوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ یہ لوگ جان کھو بیٹھنے والے افراد کے گوشت کی چوری پر ایک دوسرے سے لڑتے تھے۔ یہ سلسلہ سنہ 1944ع‍ تک جاری رہا۔ آخر کار روس کی سرخ فوج (Red Army) نے لینن گراڈ-نوگوروڈ (Leningrad–Novgorod offensive) کے عنوان سے بڑی کاروائی کرکے، لینن گراڈ کا محاصرہ توڑ دیا۔

۔۔۔۔۔

فلسطینی مقاومت نے بھی اپنی سرزمین کے غصب ہونے کے زمانے سے اب تک کی سب سے بڑی کاروائی "طوفان الاقصیٰ" کا آغاز کرکے غاصب صہیونیوں کو زبردست نقصان پہنچایا ہے اور اگرچہ صہیونیوں نے شہری آبادی کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے لیکن وہ اس جنگ کے نتائج سے جان چھڑانے پر قادر نہیں ہونگے؛ چنانچہ توقع کی جاتی ہے کہ جنگ بندی کے بعد غزہ کے 20 سالہ محاصرے کے خاتمے پر بات چیت بھی غالبا اس جنگ کے نتائج میں شامل ہو گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110