اسلامی جمہوریہ ایران پر صہیونی جارحیت؛
تہران: صہیونی جارحیت اور دہشت گردی کے شہداء کی تشئیع جنازہ + تصاویر اور ویڈیوز
صہیونی جارحیت اور دہشت گردی کے شہداء کی تشئیع جنازہ تہران کے انقلاب اسلامی اسکوائر سے ہوئی۔ اس موقع پر 60 شہیدوں کی تشئیع ہو رہی ہے جن میں خواتین اور بچوں کی خاصی تعداد بھی شامل ہے۔
بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، تہران اور دوسرے شہروں سے آنے والے لاکھوں شہری تہران میں حاضر ہیں جو مورخہ دو محرم الحرام سنہ 1447ھ کو قسی القلب ترین اور بنی نوع انسان کے بدترین کی جارحیت اور دہشت گردانہ کاروائیوں میں شہید ہونے والے شہداء کو الوداع کرنے آئے ہیں، وہ لبیک یا حسین(ع) کے پرچم اٹھائے ہوئے ہیں اور 12 روزہ مردانہ وار مقاومت کے ہیروز سے تجدید عہد کر رہے ہیں۔
جلوس جنازہ کا آغاز تلاوت کلام پاک اور سورہ حج کی آیات سے ہؤا جس کی آیت 38 میں ارشاد ہوتا ہے:
"إِنَّ اللَّهَ يُدَافِعُ عَنِ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ خَوَّانٍ كَفُورٍ؛
بلاشبہ اللہ دفاع کرتا ہے ان کی طرف سے جو ایمان لائیں، بلاشبہ اللہ کسی خیانت کرنے والے، ناشکرے کو دوست نہیں رکھتا۔
شہید ہونے والے اطفال کی میتوں کی حامل گاڑی جلوس کے آگے آگے جا رہی ہے امریکہ مردہ باد کے نعرے گونج رہے ہیں۔
یہ نعرہ بالکل نیا ہے کہ "مالک و عمار کے بغیر بھی، مولا موجود ہیں"،
لوگ شہداء کے جنازوں کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔
مدافع حرم شہید بریگیڈیئر محمد رضا بیات کے والد شہداء سے کہہ رہے ہیں: "میرا سلام میرے شہید بیٹے کو ضرور پہنچانا"۔
اس موقع پر مرکزی خاتم الانبیاء(ص) ہیڈکوارٹر کے کمانڈر شہید جنرل غلام علی رشید اور ان کے بیٹے کے تابوت خاص طور پر توجہ کا مرکز ہیں۔
جلوس جنازہ میں صدر مسعود پزشکیان سمیت سرکاری حکام بھی شریک ہیں اور رہبر انقلاب کے معاون ڈاکٹر محمد مخبر نے قدرشناس ایرانی قوم کا شکریہ ادا کیا۔
سپاہ قدس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل اسماعیل قاآنی بھی جلوس میں شامل ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ