1 دسمبر 2013 - 20:30
آسٹریلیا میں آنگ سان سوچی کے خلاف مظاہرے

ميانمار کي حزب اختلاف کي رہنما آنگ سان سوچي کے دورہ آسٹريليا کے موقع پر آسٹريليا ميں مقيم برمي مسلمانوں اور ديگر اقوام کے گروہوں نے ان کے خلاف مظاہرہ کيا ہے۔

ابنا: مظاہرين نے ميانمارکے مسلمانوں کے قتل عام پر آنگ سان سوچي کي خاموشي اور ان کي پاليسيوں کي مذمت کي۔ مظاہرين کا کہنا تھا کہ آئندہ اليکشن ميں بودھسٹوں کے ووٹ حاصل کرنے کے لئے سوچي نے مسلمانوں کے قتل عام پر کچھ بھي نہيں کہا اور خاموش تماشائي بني رہيں۔ آسٹريليا ميں مقيم برمي مسلمانوں نے آنگ سان سوچي کے خلاف يہ مظاہرہ ايک ايسے وقت کيا ہے جب انہوں نے يکم دسمبر کو ملبورن يونيورسٹي ميں اپنے خطاب کے دوران آسٹريليا کي حکومت اور عوام سے کہا کہ وہ ميانمار ميں جمہوري عمل کي حمايت کريں۔آسٹريليا ميں مقيم مسلمانوں کا کہنا ہے کہ جمہوريت نواز اور نوبل انعام يافتہ ميانمار کي رہنما آنگ سان سوچي نے ايک ايسے وقت آسٹريليا کے عوام اور حکومت سے ميانمار ميں جمہوري عمل کي حمايت کي درخواست کي ہے جب ميانمار کے مسلمان بدستور انتہائي افسوسناک صورتحال ميں زندگي گزارنے پر مجبور ہيں۔ واضح رہے کہ گزشتہ ڈيڑھ سال کے عرصے ميں ميانمار کے انتہا پسند بودھسٹوں نے ملک کے مغربي علاقوں ميں ميانمار کے روہنگيا مسلمانوں کا وسيع پيمانے پر قتل عام کرکے ان کے گھروں مساجد اور املاک کو  پوري طرح آگ لگادي اور دسيوں ہزار کي تعداد ميں روہنگيا مسلمان پڑوسي ملکوں ميں پناہ لينے پر مجبور ہوئے ہيں۔اس کےعلاوہ خود ميانمار کے اندر بھي بڑي تعداد ميں  روہنگيا مسلمانوں نے کيمپوں ميں پناہ لے رکھي ہے مگر ان کے کيمپوں کي حالت انتہائي افسوسناک ہے۔ اقوام متحدہ نے اپني رپورٹ ميں کہا ہے کہ دنيا ميں سب سے زيادہ مظلوم اقليت ميانمار کے روہنگيا مسلمان ہيں۔......./169