اہل البیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق سینئر صہیونی رابی اور شاس نامی آرتھوڈاکس یہودی پارٹی کا سربراہ "رابی عوفادیا یوسف" 93 برس کی عمر میں دنیا سے رخصت ہوا ہے۔ عوفادیا یوسف گذشتہ ایک مہینے سے مقبوضہ فلسطین کے علاقے "عین کرم" میں واقع "ہداش" نامی اسپتال میں زیر علاج تھا۔ یہ شخص 1973 سے 1983 تک اسرائیلی سفاردوں (عام طور پر مشرقی یہودیوں) کا چیف رابی تھا لیکن اس کی شہرت ـ یا بالفاظ مناسب تر بدنامی ـ کا اصل سبب اس کی شدت پسندانہ نسل پرستی اور متنازعہ بیانات تھے۔ عوفادیا یوسف نے 2001 میں اسرائیل کی دوستی پر کٹ مرنے والے عربوں کے بارے میں کہا تھا: عربوں کو نیست و نابود اور میزائلوں کے ذریعے کرہ ارضي سے مٹا دینا چاہئے۔ اس نے کہا تھا زیادہ تر عرب سانپ ہیں۔ اس نے 2010 میں یروشلم پوسٹ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ غیر یہودی قومیں یہودیوں کے نوکر ہیں اور کہا کہ تمام موجودات عالم صرف اور صرف یہودیوں کی خدمت کے لئے پیدا ہوئے ہیں۔ عوفادیا یوسف نے البتہ 2102 میں عربوں سے دوستی کا اظہار کئے بغیر عربوں کے لب و لہجے میں ایرانیوں کے بارے میں اظہار خیال کیا اور اپنے پیروکاروں سے اپیل کی کہ "پارسی دشمنوں" کی نابودی کے لئے دعا کریں! رابی کسی زمانے میں ایران پر اسرائیلی حملے کی حمایت کیا کرتا تھا لیکن ایک دفعہ جب صہیونی وزیر اعظم نے اس کے پاس جاکر حملے کے لئے اس کی رائے پوچھی تو وہ کہنے لگا ایران پر حملہ نہ کرو اسرائیل کو خطرہ ہے بس دعا کرو کہ خدا ایران کو نیست و نابود کرے!!! اس نے مسلمانوں کو بےوقوف قرار دیا تھا اور فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی ہلاکت کا مطالبہ کیا تھا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔/٭۔٭
7 اکتوبر 2013 - 20:30
News ID: 470451

صہیونی ذرائع ابلاغ نے بریکنگ نیوز کے طور پر نسل پرست یہودی رابی اور متنازعہ بیانات کے حوالے سے بدنام صہیونیوں رابی کی موت کی خبر نشر کی ہے۔