22 فروری 2012 - 20:30

افغانستان کے بگرام ایئربیس میں موجود امریکی فوجیوں کے ہاتھوں قرآن کریم کو نذر آتش کۓ جانے کے مذموم اقدام کے خلاف اس ملک میں وسیع پیمانے پر ہونے والے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھتے ہوۓ اس ملک کی پارلیمنٹ نے کل اپنا اجلاس ملتوی کردیا۔

ابنا: افغانستان کی پارلیمنٹ کے اراکین نے امریکی فوجیوں کے خلاف نعرے لگاتے ہوۓ غیر ملکی فوجیوں کے خلاف جہاد شروع کرنے کی بات کی۔ افغانستان کے رکن پارلیمنٹ عبدالستار نے زور دے کر کہا کہ امریکیوں کا مقابلہ کرنے کے لۓ جہاد کا حکم جاری ہونا چاہۓ تاکہ ان کو افغانستان سے نکال باہر کیا جاسکے۔ موصولہ رپورٹ کے مطابق قرآن کریم کے جلاۓ گۓ نسخوں کو پارلیمنٹ میں لایا گیا جس کی وجہ سے اراکین پارلیمنٹ کے غم و غصے میں شدت پیدا ہوگئي۔ لوگوں نے بگرام ایئر بیس کے اطراف سے قرآن کریم کے تین سو سے زائد نسخوں کو آگ کے شعلوں سے نکالا تھا۔

اس کے علاوہ کابل اور دوسرے شہروں کے ہزاروں باشندوں نے بدھ کے دن پارلیمنٹ کی عمارت اور امریکی فوجی اڈے کے سامنے جلوس نکالے اور مردہ باد امریکہ کے نعرے لگاتے ہوۓ قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے کے امریکی فوجیوں کے اقدام کی مذمت کی۔

دریں اثناء امریکی فوجیوں نے جلال آباد شہر اور بگرام ایئر بیس کے اطراف میں مظاہرین پر حملہ کر کے تیس مظاہرین کو زخمی کردیا۔ افغانستان کے مختلف شہروں میں نکالے جانے والے امریکہ مخالف جلوسوں میں سات سے زیادہ افراد جاں بحق اور دسیوں زخمی ہوچکے ہیں۔ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ امریکی فوجیوں نے افغانستان میں مسلمانوں کے مقدسات کی بے حرمتی کی ہو۔

افغانستان کے علماء اور عوام قرآن کریم کی بے حرمتی کو اسلام کے مقابلے کے سلسلے میں ایک اور سازش جانتے ہیں۔ اور امریکی فوجیوں کے اس اقدام کی وجہ سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوۓ ہیں۔ اس لۓ تقریب مذاہب اسلامی کی عالمی کونسل نے امریکی فوجیوں کے اس مذموم اقدام کی مذمت کرتے ہوۓ عالم اسلام کے تمام علماء اور حق کے متلاشیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اتحاد اور سامراجیوں کی سازشوں کے بارے میں اپنی ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوۓ قرآن کریم کی توہین کرنے والوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور اس مذموم عمل کے خلاف بھر پور رد عمل ظاہر کریں۔ دریں اثناء افغانستان کے رکن پارلیمان عبدالرحمان رحمانی نے زور دے کر کہا ہے کہ قرآن کریم کو جلاۓ جانے کا عمل اس ملک کی سیاسی اور سلامتی کی صورتحال کو خراب کردے گا۔

انہوں نے کہا کہ قرآن کریم کی بے حرمتی کی وجہ سے افغانستان کے مسلمان عوام کے جذابات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے اور چونکہ امریکہ کابل حکومت پر اسٹریٹیجیک معاہدے کو مسلط کرنے کے درپے ہے اور اس کے ساتھ ساتھ وہ طالبان کے ساتھ مذاکرات بھی کررہا ہے اس لۓ یہ بعید نظر نہیں آتا ہے کہ امریکی فوجیوں کا یہ مذموم اقدام افغانستان کی سیاسی اور سلامتی کی صورتحال میں تبدیلی کا موجب ثابت ہو۔........ /169