7 فروری 2012 - 20:30

حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اپنے اہم خطاب میں تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام مسلمان قوموں کواسلامی جمہوریہ ایران کے مؤقف کی قدردانی کرنی چاہیے اگر ایران کی حمایت اور تعاون نہ ہوتا تواسرائيل کے ساتھ 33 روزہ جنگ میں حزب اللہ کو کامیابی نہ ملتی۔

ابنا: حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نےپیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی (ص) کی ولادت با سعادت کی مناسبت سے اپنے اہم خطاب میں تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام مسلمان قوموں کواسلامی جمہوریہ ایران کے مؤقف کی قدردانی کرنی چاہیے اگر ایران کی حمایت اور تعاون ہمارے شامل حال نہ ہوتا تواسرائيل کے ساتھ 33 روزہ جنگ میں حزب اللہ کو کامیابی نصیب نہ ہوتی۔

انھوں نے کہا کہ ایران کے خلاف ہونے والے پروپیگنڈے اور تبلیغات پر اسوقت کئی ارب ڈالر خرچ کئے جارہے ہیں کیونکہ ایران ، فلسطین کے معاملے میں  پوری طاقت و قدرت ،سچائی اور صداقت کے ساتھ فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ بعض مالدار اور ثروتمند عرب ممالک نے ایران کے خلاف جنگ میں کافی سرمایہ لگایا تھا اور آج بھی انکا سرمایہ امریکہ اور اسرائیل کی جیب میں جارہا ہےجبکہ انھیں چاہیے تھا کہ وہ اس عظیم رقم کوفلسطینیوں کی حمایت میں صرف کرتے۔انھوں نے کہا کہ امریکہ نواز بعض عرب حکام علاقہ میں مذہبی، قومی اور علاقائی سطح پر نفرت پھیلانے کی تلاش و کوشش کررہے ہیں انھیں معلوم ہونا چاہیے کہ اس نفرت کی آگ میں سب سے پہلے وہی جلیں گے۔

انھوں نے کہا کہ ایران کے خلاف یہ پروپیگنڈہ بالکل غلط ، بے بنیاد اور شیطانی ہے کہ ایران ، عرب سنی ممالک میں شیعیت کو فروغ دینا چاہتا ہے ۔سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ بعض یہ پروپیگنڈہ کررہے ہیں کہ حزب اللہ شام میں شیعیت کے بارے میں تبلیغ کررہی ہے یہ پروپیگنڈء بھی بالکل غلط اور شیطانی ہے۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے ایران کی طرف سے عالم اسلام بالخصوص  مسئلہ فلسطین کی ٹھوس ، پائدار ، بے دریغ اور سچی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ اگر ایران کی طرف سے اسرائيل کے ساتھ 33 روزہ جنگ میں حمایت نہ ہوتی تو اسرائيل کے خلاف کامیابی ممکن نہیں تھی۔ انھوں نے کہا کہ ہم ایران کے شکر گزار ہیں جو ہماری اور پورے عالم اسلام کی  عدل و انصاف اور سچائی کی بنیاد پر حمایت کررہا ہے انھوں نے کہا کہ ہم نے ایران کی کوئي مدد نہیں کی اور نہ ہی ایران کو ہماری مدد کی ضرورت ہے ایران کو صرف لبنان اور فلسطین کی مدد کرنے کے جرم میں اقتصادی پابندیوں اورامریکہ نواز عربی و مغربی سامراجی طاقتوں کی دھمکیوں اور دباؤ کا سامنا رہتا ہے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ فلسطین اور لبنان ک حمایت کی وجہ سے اسرائيل اب ایران کی ایٹمی تنصیبات پر حملے کی دھمکی دے رہا ہے البتہ بعید ہے کہ اسرائيل خود کشی کرے ۔ البتہ اس سلسلے میں ایران نے ہم سے کچھ نہیں کہا اگر کوئی ایسی صورت پیش آئی تو ہم خود اس کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔........

/169-110