ابنا: نوید علم و صنعت نامی سیارچے کو دنیا میں تحقیقاتی سیارچہ مانا جاتا ہے اور اس سیارچے کو خلا میں بھیج کر ایرانی ماہرین مزید سیارچوں کو خلا میں بھیجنے کی توانائي حاصل کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علم وصنعت سیارچہ کا سائز امید سیارچہ کے دو گنا اور رصد نامی سیارچہ سے تین گنا بڑا ہے اور اس میں ان دو سیارچوں کی نسبت پیچیدہ اور ماڈرن سسٹم لگے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ملکوں کی وسیع پابندیوں کے باوجود جن کا مقصد ایران کی سائنسی اور ٹیکنالوجیکل ترقی کوروکنا تھا ہمارے جواں سائنس دانوں نے مصنوعی سیارچے اور راکٹ بناکر خلا میں بھیجے ہیں اور دنیا پر ثابت کر دیا ہے کہ مغرب کی پابندیاں ملت ایران کے عزم و ارادے کے سامنے کارگر ثابت نہیں ہوسکتیں۔
ادھر اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع جنرل احمد وحیدی نے بھی کہا ہےکہ کچھ ہی دنون میں انشاء اللہ فجر نامی مصنوعی سیارچہ خلا میں بھیجا جائے گا جس سے ایرانی سیارچوں کی نئي نسل کو خلا میں بھیجنے کا آغاز ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی خلائی شعبے میں کامیابیاں اس بات کی نشانی ہیں کہ ایران اس شعبے میں مزید بڑے بڑے قدم اٹھانے والا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران ماہرین نے گذشتہ جمعہ کو نوید علم و صنعت نام کا ایک مصنوعی سیارچہ کامیابی سے خلامیں بھیجا تھا اور اسے زمیں کے مدار میں بھی قرار دے دیا گيا ہے۔ .........
/169