ابنا: ملاقات کے دوران دنیا بھر کے مسلمانوں بالخصوص پاکستانی مسلمانوں کی سیاسی، ثقافتی اور اقتصادی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا ، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بتایا کہ انقلاب اسلامی ایران سے قبل دنیائے اسلام میں نا امیدی تھی اور عالمی استعمار مسلم ممالک پر مکمل کنٹرول رکھتا تھا ، لیکن امام خمینی کے ا نقلاب کے بعد نہ صرف نا امیدی کی فضا ختم ہوئی بلکہ مسلم اقوام اپنے اوپر مسلط حکمرانوں اور غاصب استعمار کو بھگانے میں بھی کامیاب ہو گئیں اور اب بھی یہ سلسلہ جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی کا، لا شرقی لا غربی، کا نعرہ مسلم اقوام کے لیے امید کی نوید بن گیا ، ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ایک بڑے عرصے بعد پاکستان میں شہید عارف حسین حسینی اور امام خمینی کی فکر کو از سر نو زندہ کیا گیا ہے اور پاکستانی عوام یقین رکھتے ہیں کہ ملک کی نجات امام خمینی اور شہید حسینی جیسی قیادت کے ذریعے ہی ممکن ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ بد امنی ، دہشت گردی اور فرقہ پرست گروہوں کا ہے ، انہوں نے مسلمانوں کی وحدت اور اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وحدت مسلمین صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ ہم مسلم امہ کے مابین اتحاد و وحدت ہمارے لیے ایک بنیادی دینی و عقیدتی مشن ہے اگرمسلمانوں میں اتحاد اور بھائی چاری کی فضا قائم کرنے میں ہماری جان بھی چلی جائے تو ہمیں افسوس نہیں ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت اور اس کی ترقی و پیش رفت میں حائل رکاوٹیں دور کرنا ہر محب وطن پاکستانی کی ذمہ داری ہے ۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر باس جعفری نے ایران میں مقیم پاکستانی علمائے کرام اور طلاب سے بھی ملاقاتیں کیں اور ان سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا ۔.............
/169