31 دسمبر 2025 - 16:41
شکارپور: علامہ مقصود علی ڈومکی کا تنظیمی دورہ، قبائلی قتل و غارت کی شدید مذمت

مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے صوبائی آرگنائزر علامہ مقصود علی ڈومکی تنظیمی دورے کے سلسلے میں تحصیل گڑھی یاسین کے علاقے ڈکھن پہنچے، جہاں کارکنوں اور تنظیمی ذمہ داران نے ان کا استقبال کیا۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے صوبائی آرگنائزر علامہ مقصود علی ڈومکی تنظیمی دورے کے سلسلے میں تحصیل گڑھی یاسین کے علاقے ڈکھن پہنچے، جہاں کارکنوں اور تنظیمی ذمہ داران نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم ضلع شکارپور کے نائب صدر دولہہ دریا خان جتوئی، عزاداری ونگ ڈویژن لاڑکانہ کے صدر زوار احسان علی ابڑو، ایمپلائز ونگ ضلع شکارپور کے صدر طارق حسین کنبھر، وحدت یوتھ ونگ تحصیل گڑھی یاسین کے صدر حسنین عباس جوادی، مولانا شیخ نثار علی نجفی اور دیگر رہنماؤں نے ان سے ملاقات کی۔

دورے کے دوران ڈکھن سٹی میں تنظیمی ذمہ داران اور معروف سماجی شخصیت سائیں مختیار احمد الحسینی سے بھی ملاقات کی گئی، جس میں تنظیمی صورتحال، عوامی مسائل اور موجودہ حالات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر حضرت علی اصغرؑ اور حضرت امام محمد تقی الجوادؑ کی ولادت کی مناسبت سے تقریب منعقد کی گئی اور کیک کاٹا گیا۔

تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کم عمری میں منصبِ امامت پر فائز ہوئے اور علم، تقویٰ اور حکمت کے ذریعے جابر حکمرانوں کے سامنے حق کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ امامت عمر کی محتاج نہیں بلکہ اللہ کے انتخاب کا مظہر ہے۔

انہوں نے حضرت علی اصغر علیہ السلام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کربلا میں چھ ماہ کے معصوم بچے کی شہادت ظلم کے خلاف قربانی، صبر اور حق کی سب سے بڑی مثال ہے، جس نے تاریخ کو یہ پیغام دیا کہ باطل کے سامنے خاموشی نہیں بلکہ قربانی ہی حق کا راستہ ہے۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ہمیشہ مظلوموں کے حقوق، آئین کی بالادستی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور عوامی مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کرتی رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تنظیم کی اصولی اور عوامی جدوجہد سے متاثر ہو کر بڑی تعداد میں لوگ ایم ڈبلیو ایم میں شامل ہو رہے ہیں۔

اس موقع پر منیر احمد ابڑو اور سید وزیر علی شاہ نے باقاعدہ طور پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان میں شمولیت اختیار کی، جبکہ زوار احسان علی ابڑو اور طارق حسین کنبھر کو پھولوں کے ہار پہنا کر مبارکباد دی گئی۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے ضلع شکارپور میں شادی کے روز دولہا شہید الطاف احمد مہر کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مہر جتوئی اور دیگر قبائلی تنازعات کے نام پر اب تک کئی بے گناہ افراد کو قتل کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں آئے روز قتل کے واقعات ہونا حکومتی رِٹ پر سنگین سوالات کھڑے کرتا ہے۔

انہوں نے حکومت سندھ اور ریاستی اداروں پر زور دیا کہ قبائلی جھگڑوں، بدامنی اور بے گناہ انسانوں کے قتل کو روکنے کے لیے سنجیدہ اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔ ساتھ ہی انہوں نے علماء، نوجوانوں اور سماجی رہنماؤں سے اپیل کی کہ امن کے قیام اور انسانی جان کے تحفظ کے لیے عملی کردار ادا کریں۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ہر مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے اور سندھ میں امن، انصاف اور قانون کی بالادستی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha