اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے شہید جنرل قاسم سلیمانی کو علاقے میں استقامتی محاذ کا معمار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی خارجہ پالیسی بھی بنیادی طور پر مقاومتی ہے۔
انہوں نے یہ بات آج تہران میں "جنرل قاسم سلیمانی، سفارت کاری اور مزاحمت" کے موضوع پر منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہی۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ جنرل سلیمانی نے مزاحمتی محاذ کی بنیاد رکھی اور ان کی حکمت عملی اور قیادت کے اثرات آج بھی ایران کی خارجہ اور انتظامی پالیسیوں میں نمایاں طور پر نظر آتے ہیں۔
عراقچی نے کہا کہ مزاحمت پر مبنی سفارت کاری، ایران کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے اور مزاحمتی محور اس کا ایک اہم پہلو ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنرل سلیمانی مزاحمت کا عملی نمونہ تھے اور ایران اور ایرانی قوم کے دفاع میں ان کی حکیمانہ موجودگی نے دھمکیوں اور سازشوں کے سامنے ایک مضبوط اور مستقل محاذ قائم کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے عالمی تاریخ کے اس نازک موڑ کی طرف بھی توجہ دلائی، جب "قانون پر مبنی" بین الاقوامی نظام کمزور ہو کر "طاقت پر مبنی" نظام کے سامنے آ چکا ہے اور "طاقت کے ذریعے امن" کے نظریے کا زور بڑھ رہا ہے۔ ایسے حالات میں، ان کا کہنا تھا، ایران کی منصفانہ اور استکبار مخالف خارجہ پالیسی مضبوط اور مستحکم ہے اور وہ عالمی سطح پر انصاف اور مظلوم قوموں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتا رہے گا۔
انہوں نے زور دیا کہ ایران مزاحمت کی اخلاقی، سیاسی اور قانونی حمایت جاری رکھے گا اور عالمی سطح پر استکباری طاقتوں کے تسلط کے خلاف ڈٹا رہے گا۔
آپ کا تبصرہ