29 دسمبر 2025 - 15:52
کراچی پریس کلب کے باہر شیعہ لاپتہ افراد کے اہلخانہ کا شدید احتجاج، اگلا دھرنا حکمرانوں کی رہائشگاہوں پر ہوگا

مقررین کا الزام: ریاستی ادارے 10 سے 15 سال سے لاپتہ شیعہ جوانوں کا کوئی پتہ نہیں لگا رہے، عدالت میں پیشی یا بازیابی کا مطالبہ

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،  کراچی خانوادہ شیعہ لاپتہ افراد کی جانب سے پریس کلب کراچی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا جس میں مقررین نے کہا کہ ایک اور سال گزر گیا مگر شیعہ لاپتہ جوانوں کا کچھ پتہ نہیں چلا۔

علامہ صادق جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی جوان کو دس سال سے لاپتہ کیا ہوا ہے تو کسی کو 15 سال سے، ریاستی ادارے آخر کب اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیں گے؟

علماء کرام و شیعہ عمائدین نے کہا کہ ہم ایک بار پھر وزیر اعظم پاکستان جناب شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کو اس مسئلے کی جانب متوجہ کرنا چاہتے ہیں۔

شیعہ لاپتہ جوانوں کا مسئلہ حل ہونا چاہیے اور ہمارے درجنوں لاپتہ شیعہ جوان بازیاب ہونے چاہئیں۔

ہمارا سیدھا سیدھا مطالبہ ہے کہ ہمارے پیاروں نے اگر کوئی جرم کیا ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔

مختلف شیعہ تنظیموں کے نمائندگان نے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج احتجاج میں یہ اعلان ہوا ہے کہ اگلا احتجاج پریس کلب پر نہیں بلکہ حکمرانوں کے گھروں کے باہر ہوگا۔

صدر ہاؤس، وزیر اعلیٰ ہاؤس اور گورنر ہاؤس کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔

سماجی رہنما جناب خالد راؤ نے کہا کہ ہمارے پیاروں کو عدالت میں پیش نہ کرنے کی وجہ سے ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ ریاست کے پاس بزدل اور احمق ہیں۔

قانون شکنی اس ملک میں اتنی آسان ہو گئی ہے کہ کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

کیا ریاست یہ چاہتی ہے کہ ہم اپنی ماؤں بہنوں کو لے کر ریاستی دفاتر پر حملے کریں؟

کیا ہمیں یہ بتایا جا رہا ہے کہ جب تک ہم پرامن رہیں گے ہماری بات نہیں سنی جائے گی؟

ریاست کو چاہیے کہ 30 افراد کی خاطر پوری قوم سے اپنی دشمنی نہ لے۔

احتجاج میں خانوادہ شیعہ لاپتہ افراد کی حمایت کے لیے کثیر تعداد میں لوگ موجود تھے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha