25 دسمبر 2025 - 23:59
پاکستان اپنی فوج ٹرمپ منصوبے کے نفاذ کے لئے غزہ نہ بھیجے، امیر جماعت اسلامی

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا: پاکستان سمیت پوری مسلم دنیا کو اپنی فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیے۔ ٹرمپ کے منصوبے پر اگر فوج بھیجی جائے گی تو یہ فیصلہ ملک اور فوج کے خلاف ہو گا؛ امن کے نام پر دھوکہ نہیں چلے گا اگر حکومت نے ایسا کرنے کی کوشش کی تو زبردست مزاحمت کریں گے / فوج کو بھی جواب دینا چاہیے کہ کیا وہ چوروں اور ڈاکوؤں کو ہی پسند کرتی ہے؟، / پیپلزپارٹی اور ن لیگ و دیگر حکمران پارٹیاں فوج اور اسٹیبلشمنٹ کی طرف دیکھتی ہیں؟ ہم کسی سازش کے ذریعے بلکہ عوام کی جدوجہد سے اقتدار میں آئیں گے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ابنا || امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں وڈیروں، جاگیرداروں، ملٹری و سول بیوروکریسی کا گٹھ جوڑ ہے جو 25 کروڑ پاکستانیوں کی تقدیر کے مالک بنے ہوئے ہیں۔ یہ ایک دوسرے کے محافظ ہیں اور عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ موجودہ حکمران اور وزیراعظم فارم 47 کے ذریعے اقتدار میں آئے ہیں، اسٹبلشمنٹ نے کراچی اور سندھ میں بدترین لوگوں کو مسلط کردیا ہے۔

پیپلز پارٹی 40 بڑے وڈیروں پر مشتمل اور وصیت و وراثت کی بنیاد پر چلنے والی جماعت ہے، جماعت اسلامی نے ثابت کیا ہے کہ اس نے کبھی بھی لسانیت و عصبیت کی سیاست نہیں کی۔ ہم پیپلز پارٹی کی وڈیرہ شاہی و جاگیردارانہ سوچ اور سسٹم سے جان چھڑانا چاہتے ہیں، کارکنان گلی گلی جائیں، پاکستان کی آبادی میں 65 فیصد نوجوان ہیں، کارکنان انہیں تحریک کا حصہ بنائیں اور بزرگ ان کی سرپرستی کریں، عوامی کمیٹیاں فعال اور مضبوط بنائیں، حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کریں اور دین کے پیغام کو عام کریں۔

آئندہ الیکشن نہ صرف جیتنا ہے بلکہ ووٹ کا تحفظ بھی کرنا ہے اور ایسی عوامی قوت اور طاقت جمع کرنا ہے کہ کوئی مینڈیٹ پر ڈاکہ نہ ڈال سکے۔ پاکستان سمیت پوری مسلم دنیا کو اپنی فوج غزہ نہیں بھیجنی چاہیے۔ ٹرمپ کے منصوبے پر اگر فوج بھیجی جائے گی تو یہ فیصلہ ملک اور فوج کے خلاف ہو گا؛ امن کے نام پر دھوکہ نہیں چلے گا اگر حکومت نے ایسا کرنے کی کوشش کی تو زبردست مزاحمت کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز ضلع کیماڑی کے تحت جامع مسجد رابعہ رحمان صحافی کالونی ماڑی پور میں ایک روزہ فیملی تربیت گاہ اور ضلع ایئرپورٹ کے تحت جامعہ ملیہ مسجد ملیر میں ایک روزہ تربیتی اجتماع سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ پی آئی کے کو ایسے موقع پر فروخت کیا جب اس نے گذشتہ 6 ماہ میں قومی خزانے کو فائدہ پہنچایا ہے۔ ہم یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ اس کو کیوں فروخت کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن سمیت دیگر حکمران پارٹیاں فوج اور اسٹیبلشمنٹ کی طرف دیکھتی ہیں۔ فوج کو بھی جواب دینا چاہیے کہ کیا وہ چوروں اور ڈاکوؤں کو ہی پسند کرتی ہے؟ ہم کسی سازش کے ذریعے سے اقتدار میں نہیں آئیں گے۔

زیر زمین نہیں بلکہ بر سر زمین عوام کی جدوجہد سے ہی اقتدار میں آئیں گے۔ پنجاب میں بلدیاتی ایکٹ کے خلاف جماعت اسلامی احتجاج کررہی ہے۔ وڈیرے اور جاگیردار نہ صرف بلدیاتی انتخابات نہیں کروانا چاہتے بلکہ اختیارات بھی منتقل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ یہ صرف سندھ کا مسئلہ نہیں بلکہ تمام صوبوں کا یہی رویہ ہے۔ حکمران طبقہ قوم کو خادم اور خود کو حاکم سمجھتا ہے۔

جماعت اسلامی محض سیاسی جماعت نہیں بلکہ نظریاتی، آفاقی سوچ کی حامل ہے اور اقامت دین کی تحریک ہے۔ دین میں اخلاقیات، معاشرت اور زندگی کے دیگر تمام معاملات کے حوالے سے بھی واضح احکامات موجود ہیں۔ ہمارا نظام اس وقت تک درست نہیں ہوسکتا جب تک دین کا عملی طور پر نفاذ نہ ہو۔

بد قسمتی سے ملک میں طبقاتی نظام تعلیم اور معیشت میں سود کا نظام قائم ہے۔ ہم چاہتے ہیں ملک میں یکساں نظام تعلیم اور معیشت سود سے پاک ہو۔

اسلامی تحریکیں دین کے کسی ایک جزکی نہیں بلکہ مکمل دین کے نفاذ کی جدو جہد کرتی ہیں اورمسلک پرستی پر یقین نہیں رکھتیں، ہر مسلک کے لوگوں کو اختیار ہے کہ وہ اپنے فقہ کی بنیاد پر چلیں لیکن کسی کی تکفیر نہیں کریں، اسلامی تحریکیں عوام کے ذریعے سے ہی انقلاب لانا چاہتی ہیں۔

قرارداد مقاصد میں یہ بات لکھی ہوئی اور بعد میں اسے دستور کا حصہ بنایا گیا کہ ملک میں حاکمیت اعلیٰ صرف اور صرف اللہ کی ہی ہوگی۔ سیکولر و لبرل لوگوں کو اس بات سے تکلیف ہوتی ہے اور وہ طاغوت کے نظام کو مضبوط کرنے کے لیے کام کرتے ہیں۔ مخصوص حکمران طبقہ بیوروکریسی کے ذریعے ملک پر مسلط ہو جاتا ہے اور عوام کا استحصال کرتا ہے۔ ظلم و استحصال کا یہ نظام ہی ملک اور قوم کے تمام مسائل کی جڑہے، اسے جڑ سے اُکھاڑنا ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha