اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، صہیونی حکومت کے وزیر خارجہ گیدعون ساعر نے مغربی ممالک میں مقیم یہودیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یورپ اور دیگر مغربی ریاستیں چھوڑ کر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں منتقل ہو جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مغربی دنیا میں جسے وہ ’’یہود دشمنی‘‘ قرار دیتے ہیں، اس میں اضافے کے بعد اسرائیل واپسی ناگزیر ہو چکی ہے۔
گیدعون ساعر نے یہ بیان گزشتہ روز یہودی تہوار حنوکا کے اختتام پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کے دوران دیا، جس میں عالمی یہودی تنظیموں کے نمائندے بھی شریک تھے۔ انہوں نے کہا:
“آج میں برطانیہ، فرانس، آسٹریلیا، کینیڈا اور بیلجیم میں رہنے والے یہودیوں سے کہتا ہوں: اپنے گھروں کو واپس لوٹ آئیے۔”
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حالیہ عرصے میں پیش آنے والے واقعات، خصوصاً سڈنی کے ساحل بونڈی پر ہونے والے حملے کے بعد، اسرائیل واپسی کی ضرورت مزید بڑھ گئی ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ اسرائیل کے 1950ء کے قانونِ واپسی کے تحت دنیا بھر میں رہنے والا ہر یہودی مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں آباد ہونے اور اسرائیلی شہریت حاصل کرنے کا حق رکھتا ہے۔ یہ قانون ان افراد پر بھی لاگو ہوتا ہے جن کے دادا یا دادی میں سے کوئی ایک یہودی ہو۔
بونڈی ساحل حملے سے متعلق آسٹریلوی پولیس کی تفصیلات
اسی دوران آسٹریلوی پولیس نے آج بتایا ہے کہ عدالتی دستاویزات کے مطابق 14 دسمبر کو سڈنی کے ساحل بونڈی پر فائرنگ کرنے والے ملزمان نے اس حملے کی تربیت آسٹریلیا کے دیہی علاقوں میں حاصل کی تھی۔
عدالتی ریکارڈ کے ساتھ منسلک تصاویر میں ملزم نوید اکرم اور اس کے والد ساجد اکرم کو فائرنگ کی مشق کرتے اور مبینہ طور پر حکمتِ عملی کے تحت نقل و حرکت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق حملے سے قبل دونوں ملزمان نے ایک ویڈیو بھی ریکارڈ کی تھی، جس میں انہوں نے صہیونیوں کے خلاف بیانات دیے۔ ویڈیو میں وہ داعش کے جھنڈے کے سامنے بیٹھے نظر آئے، قرآنِ کریم کی آیات کی تلاوت کی اور حملے کے محرکات بیان کیے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملے سے چند روز قبل دونوں نے جائے وقوعہ کا جائزہ لینے کے لیے ایک سروے بھی کیا تھا۔
آسٹریلیا میں گزشتہ روز اس حملے میں جان بحق ہونے والوں کی یاد میں تقریبات منعقد کی گئیں۔ وزیراعظم انتھونی البانیزی نے اس موقع پر اعلان کیا کہ ان کی حکومت نفرت انگیزی اور انتہاپسندی کے خلاف قوانین مزید سخت کرے گی۔ ان کا کہنا تھا:
“ہم داعش سے متاثر دہشت گردوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، اور مل کر اس چیلنج پر قابو پائیں گے۔”
واضح رہے کہ یہ حملہ سڈنی کے ساحل بونڈی پر یہودی تہوار حنوکا کی تقریب کے دوران کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 15 افراد جان سے گئے جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔ حملے کے دوران پولیس نے 50 سالہ ساجد اکرم کو ہلاک کر دیا، جبکہ اس کا بیٹا 24 سالہ نوید اکرم زخمی حالت میں اسپتال منتقل ہونے کے بعد گرفتار کر لیا گیا۔
آپ کا تبصرہ