22 دسمبر 2025 - 06:40
ماہ رجب المرجب کی فضیلت، اور صاحبان معرفت کے لئے بہترین مراقبہ

جیسا کہ اہل معرفت نے کہا ہے، اہم ترین مراقبوں میں سے ایک جو اس مہینے میں شروع سے آخر تک توجہ کے لائق ہے، وہ "حدیثِ مَلَکُ الدّاعی" (دعوت دینے والے فرشتے کے سلسلے میں منقولہ حدیث) کو یاد کرنا ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || جیسا کہ پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) سے منقول ہے کہ خدائے متعال نے ساتویں آسمان پر ایک فرشتہ مقرر کیا ہے جسے "داعی" کہا جاتا ہے۔ جب ماہ رجب آتا ہے تو اس فرشتے کا کام یہ ہوتا ہے کہ وہ پورے ماہ رجب میں ہر رات صبح تک پکارتا رہتا ہے کہ:

- طُوبى للذاكرينَ؛ خوش خبری ذاکرین (اللہ اور اس کی نعمتوں کو یاد کرنے والوں) کے لئے؛

- طُوبى للطّائعينَ؛ خوش خبری ہے فرمانبروں کے لئے؛

اور پھر بندوں کے لئے خالق متعال کا پیغام یوں بیان فرماتے ہیں: 

1۔ "أنا جليسُ مَن جَالَسَني؛ میں اس کا ہم نشین ہوں، جو میرا ہم نشین ہوگا؛

2۔ "ومُطيعُ من أطاعَني؛ اس کی بات مانتا ہوں جو میرا فرمانبردار ہو؛

3۔ وغافرُ من استغفرني؛ میں بخشنے والا ہوں اس کا جو مجھ سے بخشش مانگے؛

4۔ الشّهرُ شهري، وَالعبدُ عَبدي؛ وَالرّحمةُ رَحمَتِي؛ یہ مہینہ میرا مہینہ ہے، اور یہ بندہ میرا بندہ ہے اور یہ رحمت بھی میری رحمت ہے؛

5۔ فَمَن دَعَاني في هذا الشهر أجَبتُهُ؛ تو جو اس مہینے میں مجھے پکارے، میں اس کی دعا قبول کرتا ہوں؛

6۔ وَمَن سَأَلَني أَعطَيتُهُ؛ اور جو مجھ سے مانگے میں اسے عطا کرتا ہوں؛

7۔ وَمَنِ استَهداني هَدَيتُهُ؛ اور جو مجھ سے ہدایت مانگے میں اس کی راہنمائی کرتا ہوں؛

8۔ وَجَعَلتُ هَذا الشّهرَ حَبلًا بَينِي وَبَينَ عِبَادِي، فَمَنِ اعتَصَمَ بِهِ وَصَلَ إِلَيَّ؛ اور میں نے اس مہینے کو اپنے اور اپنے بندوں کے درمیان رسی قرار دیا ہے تو جو اس رسی کو پکڑ لے، وہ مجھ تک پہنچے گا۔

ایئے عہد کرتے ہیں اور اس فرشتے کو "لبیک اور سعدیک" کہتے ہوئے اس کی ندا کو جواب دیں۔ انبیاء اور اولیاء ـ بالخصوص رسول اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) اور امیرالمؤمنین (علیہ السلام) کی پاک روحوں سے مدد حاصل کریں، اور ان سے التجا کریں کہ اس راستے میں ہماری مدد فرمائیں۔

ماہ رجب، اللہ کے اسم "ہادی" کی ظہور پذیری کا مہینہ

ماہ رجب، ذات حق کے اسمِ "ہادی" کے کامل ظہور و تجلی کا مہینہ ہے۔ یہ رسول اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی بعثت ہونے کا مہینہ ہے، اور یہی وہ مہینہ ہے جس میں حضرت امیرالمومنین علی، امام محمد باقر اور امام محمد تقی الجواد (علیہم السلام) جیسی عظیم ہستیوں کی ولادت ہوئی ہے۔ ماہ رجب توحید، نبوت اور امامت کا مہینہ ہے۔

مرحوم میرزا جواد ملکی تبریزی کے بیان کے مطابق، ماہ رجب "رحمتِ رحیمیہ کے ظہور" کا مہینہ ہے۔ یہ بندوں پر ذاتِ حق کی خاص رحمت کے ظہور ہونے کا وقت ہے۔

ماہ رجب (محرم الحرام، ذوالقعدۃ الحرام اور ذوالحجۃ الحرام کی طرح) حرام مہینہ ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ مہینہ اللہ کے ہاں خاص اہمیت اور حرمت والا مہینہ ہے۔ یہ امن و امان کا مہینہ ہے، یہ بندوں پر پروردگار متعال کی خصوصی عنایتو توجہ کا مہینہ ہے۔ یہ بندوں کے لئے اللہ کی خاص حمایت اور ہدایت کا مہینہ ہے۔

ماہ رجب دعاؤں کا مہینہ ہے۔ اس کے دن اور راتیں خدائے رحیم سے راز و نیاز کے لئے بہترین دن اور راتیں ہیں۔ آیئے، تاخیر کئے بغیر، اس پیارے مہینے کی دعاؤں اور اذکار سے فائدہ اٹھانے کا عہد کریں۔

سب سے مناسب اذکار، جنہیں اس مہینے میں راہِ حق کے مسافروں کے ذہن، زبان اور دل پر ـ توجہ و حضور قلب کے ساتھ ـ جاری رہنا چاہئے، وہ ہیں: "أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ رَبِّي وَأَتُوبُ إِلَيْه" اور "لا اله الا الله"۔

خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو خود کو اللہ کی ہدایت خاصہ اور برکات خاصہ کے لیے پیش کرتے ہیں، اس پیارے مہینے کے ہر لمحے سے فائدہ اٹھاتے ہیں، اور اپنے نفس کی پاکیزگی اور تربیت میں کوشاں رہتے ہیں۔

ماہ رجب، مغفرت کا مہینہ

ماہ رجب استغفار اور مغفرت کا مہینہ ہے۔ اس مہینے میں ایک ذکر جس کو زبان پر جاری رکھنے کی خاص طور پر سفارش کی گئی ہے (دن میں ایک ہزار بار)، تاکہ وہ دل و جان میں اتر جائے، وہ ذکرِ استغفار ہے: "أَسْتَغْفِرُ اللَّهَ رَبِّي وَ أَتُوبُ إِلَيْه"۔

ماہ رجب المرجب اور زیارت

ماہ رجب میں مستحب اعمال میں سے ایک "زیارت" ہے۔ خانۂ خدا کی زیارت سے لے کر اولیاء اللہ کے مزارات اور مشاہد مشرفہ اور مقامات مقدسہ کی زیارت تک۔

عمرہ مستحب عبادات میں سے ہے، اس کے لئے بہت اجر وثواب بیان کیا گیا ہے؛ لیکن ان میں "عمرۂ رجبیہ" کا مقام و منزلت بہت بلند ہے؛ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ماہ رجب اور توحید کے درمیان گہرا تعلق ہے۔

امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کی ہمیشہ سفارش کی گئی ہے۔ لیکن رجب کے مہینے میں اس پر خاص تاکید کی گئی ہے؛ خاص طور پر ماہ رجب کے شروع اور وسط میں۔

بشیر دہّان امام صادق (علیہ السلام) سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:

"مَنْ زَارَ الْحُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ ع أَوَّلَ يَوْمٍ مِنْ رَجَبٍ غَفَرَ اللَّهُ لَهُ الْبَتَّةَ؛

جو شخص یکم رجب کو امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کرے گا؛ یقیناً اللہ تعالیٰ اس کی مغفرت فرمائے گا۔"

جو شخص پہلی رجب کو حسین ابن علی کی زیارت کرے گا اللہ تعالیٰ اس کی مکمل مغفرت فرمائے گا۔

ابو بصیر کہتے ہیں کہ میں نے امام رضا (علیہ السلام) سے پوچھا کہ امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کس مہینے میں کرنا چاہئے؟ فرمایا: "رجب کے وسط اور شعبان کے وسط میں۔"

شعبان المعظم:

راوی کہتا ہے:

"سَأَلْتُ أَبَا الْحَسَنِ الرِّضَا عليه السلام فِي أَيِّ شَهْرٍ تَزُورُ الْحُسَيْنَ عليه السلام فَقَالَ فِي النِّصْفِ مِنْ رَجَبٍ وَالنِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ؛

میں نے امام رضا (علیہ السلام) سے پوچھا: آپ کس مہینے میں امام حسین (علیہ السلام) کی زیارت کرتے ہیں؟ تو آپ نے فرمایا: نصف رجب اور نصف شعبان کے دوران۔"

امام رضا علیہ السلام کی زیارت پر ہمیشہ تاکید کی گئی ہے لیکن رجب کے مہینے میں اس پر زیادہ اور خصوصی تاکید کی گئی ہے۔

عام طور پر ماہ رجب میں اہل علم کی ایک اہم نصیحت یہ ہے کہ اولیاء اللہ کی زیارت کی جائے۔ یہاں تک کہ امام زادگان کے مزارات کی بھی۔

کہا جا سکتا ہے کہ علماء کرام، صالحین اور شہداء کے مزارات پر حاضری بھی اس مہینے میں دوہری فضیلت رکھتی ہے۔ شیخ طوسی مصباح المتہجد میں، ماہ رجب کے اعمال کے بارے میں امام زمانہ (علیہ السلام) کے تیسرے نائب خاص حسین بن روح کا حوالہ دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ انھوں نے فرمایا: "زُرْ أَيَّ الْمَشَاهِدِ كُنْتَ بِحَضْرَتِهَا فِي رَجَبٍ؛ رجب میں جن مزاروں تک رسائی رکھتے ہیں، تو ان میں سے کسی ایک مزار کی زیارت کرو۔" ظاہر ہے کہ ان زیارتوں میں ہمیں اولیاء اللہ، علماء اور شہداء سے روحانی تعلق قائم کرنے کی کوشش کرنا چاہئے اور اپنے آپ کو ان کے راستے پر رکھ کر اپنی روحانی اور اخلاقی بیماریوں کا مداوا کرنے کا ارادہ کرنا چاہئے۔

امید ہے کہ اس پیارے مہینے میں جو تیزی سے گذر رہا ہے، ہم ہم اپنی روزمرہ زندگی کی کچھ گھڑیوں اور اوقات کو علماء کرام اور شہداء کی قبروں کی زیارت کے لئے مختص کریں گے اور اس عمل کی روحانی اور اخلاقی برکات سے مستفید ہوں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تحریر: احمد حسین شریفی

ترجمہ: فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha