اہل بیت (ع) نیوز ایجسنی ابنا کے مطابق، صدرِ انجمنِ امامیہ بلتستان آغا باقر الحسینی نے گلگت میں نوجوانوں کی جبری گمشدگی کے حالیہ واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی بھی جوان کسی جرم میں ملوث ہے تو اسے قانون کے مطابق عدالت میں پیش کرکے شواہد کی بنیاد پر سزا دی جائے، لیکن بغیر کسی عدالتی کارروائی کے ماورائے عدالت لاپتہ کرنا انتہائی ظلم، غیر آئینی اور ناقابلِ برداشت عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی یک طرفہ کارروائیاں تشویش ناک ہیں۔ ایک جانب نوجوانوں کو اٹھایا جا رہا ہے، جبکہ دوسری جانب امامِ زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی شان میں گستاخی کرنے والوں کی ویڈیوز موجود ہونے کے باوجود انہیں گرفتار نہیں کیا جا رہا۔ ایسے افراد کے خلاف فوری کارروائی ہونی چاہیے، تاکہ امن خراب کرنے والے عناصر کے حوصلے پست ہوں۔
انہوں نے کہا کہ انجمنِ امامیہ ایسے اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ تمام لاپتہ نوجوانوں کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے۔
آغا باقر الحسینی نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ ملتِ تشیع کے ساتھ ماضی سے لے کر آج تک ریاستی سطح پر ناروا سلوک روا رکھا جاتا رہا ہے، جو کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔
آغا باقر الحسینی نے کہا کہ یہ خطہ ہمیشہ سے امن و سکون کا گہوارہ رہا ہے اور اس فضا کو برقرار رکھنا ریاستی اداروں کی اولین ذمہ داری ہے۔ اگر حالات مزید خراب ہوئے تو اس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ اور سیکیورٹی اداروں پر عائد ہوگی۔
آپ کا تبصرہ