اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے سینئر کمانڈر شہید ہَیثم علی الطبطبائی (ابوعلی) اور ان کے ساتھیوں کا جلوسِ جنازہ بروز پیر ضاحیہ جنوبی بیروت میں انتہائی سوگوار فضا میں ادا کیا گیا، جس میں عوام کی بڑی تعداد، مزاحمتی قیادت اور سماجی شخصیات شریک ہوئیں۔
شہید کمانڈر اور ان کے کئی ساتھی، جو اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوئے تھے، کے جسدِ خاکی کو سینکڑوں سوگواروں نے نعروں اور آہوں کے ساتھ رخصت کیا۔
حزب اللہ کے مطابق، ہَیثم طباطبائی اور چار دیگر مجاہدین حارہ حریک میں اسرائیلی حملے کے نتیجے میں شہید ہوئے تھے۔
کمانڈروں کے قتل سے مزاحمت کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوتی ہے: شیخ علی دعموش
مراسمِ تشییع سے خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ کے سربراہِ شورایِ اجرائی شیخ علی دعموش نے کہا کہ:
“قائدین کے قتل سے نہ مزاحمت کمزور ہوتی ہے اور نہ ہمارے راستے میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے؛ بلکہ ہمارا عزم پہلے سے بھی زیادہ مضبوط ہوتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ دشمن یہ سمجھتا ہے کہ کمانڈروں کو نشانہ بنا کر مزاحمت میں خلل ڈال سکتا ہے، “لیکن یہ اس کی غلط فہمی ہے۔ ہمارے پاس ایسے بہادر اور ثابت قدم کمانڈر موجود ہیں جو دباؤ میں نہیں آتے۔”
انہوں نے مزید کہا:
“امریکہ اور اسرائیل کی شرائط یا دباؤ قبول کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ ہم ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ دشمن اگر ہمیں ختم کرنے کی پوری کوشش بھی کر لے تب بھی ہم نہ مزاحمت چھوڑیں گے اور نہ دفاعِ وطن سے دستبردار ہوں گے۔”
لبنان کی خودمختاری کا دفاع اور حکومت سے مطالبہ
شیخ علی دعموش نے کہا کہ شہداء نے اپنی تمام صلاحیتوں کے ساتھ لبنان کی آزادی اور خودمختاری کے دفاع کے لیے دشمن کے سامنے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جدوجہد جاری رہے گی، اور لبنانی حکومت کو چاہیے کہ قومی سطح پر ایسی حکمتِ عملی مرتب کرے جو اسرائیل اور امریکہ کی شرائط کو قبول کرنے سے روک سکے۔
قائدینِ مزاحمت کو خراجِ عقیدت
انہوں نے سید حسن نصراللہ، سید ہاشم صفیالدین، شہید ہَیثم الطبطبائی اور دیگر شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں مزاحمت کی بنیاد ہیں۔
ان کا کہنا تھا:
“ہم اپنے شہداء کے مشن کے وارث ہیں۔ لبنان کی آزادی اور دفاع کے لیے ہم پوری قوت کے ساتھ اسرائیل اور ہر دشمن کے مقابل ڈٹے رہیں گے۔ یہ ہمارا راستہ ہے اور کوئی چیز ہمارے ارادے کو متزلزل نہیں کر سکتی۔”
آپ کا تبصرہ