اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، ایک نئی رائے شماری کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ امریکا کے نصف سے زیادہ شہری جمہوریت کے موجودہ عمل اور انصاف کے نظام سے ناراض ہیں اور سیاسی قیادت و اداروں پر اعتماد نہیں کرتے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ نتائج مغربی جمہوریت کی ساخت اور کارکردگی کے حوالے سے تشویش میں اضافہ کرتے ہیں۔
بینالاقوامی سطح پر معتبر ادارہ گالوپ کی اس تازہ رائے شماری میں، جو جولائی اور اگست کے مہینوں میں 20 ہزار سے زائد بالغ شہریوں کے درمیان کی گئی، امریکی عوام کے سیاسی نظام، اداروں اور عدالتی ڈھانچے کے بارے میں تاثرات کا جائزہ لیا گیا۔
سروے کے مطابق 51 فیصد شرکاء نے امریکا میں جمہوریت کی کارکردگی کو ’’ضعیف‘‘ یا ’’بہت ضعیف‘‘ قرار دیا، 24 فیصد نے اسے ’’اچھی‘‘ اور 25 فیصد نے ’’قابلِ قبول‘‘ کہا۔
سیاسی وابستگی کے مطابق لوگوں کے نظریات مختلف تھے؛ ریپبلکنز (جمہوری مخالفین) نے جمہوریت کی کارکردگی کو نسبتاً بہتر سمجھا، جبکہ ڈیموکریٹس نے واضح ناراضی کا اظہار کیا۔
مزید یہ کہ 44 فیصد امریکی شہری موجودہ قیادت پر اعتماد نہیں کرتے کہ وہ جمہوری اقدار سے وفادار ہے، جبکہ 28 فیصد اس بارے میں غیر یقینی کیفیت رکھتے ہیں۔
دوسری جانب امریکا کے عدالتی نظام پر بھی شدید سوالات اٹھائے گئے؛
سروے کے مطابق 55 فیصد افراد کا کہنا ہے کہ قانون کے تحت مساوات کی ضمانت دینے والا نظام درست طور پر کام نہیں کر رہا، اور اتنے ہی شہری فوجداری انصاف کے نظام کو بھی غیر مؤثر یا ناکارآمد سمجھتے ہیں۔
مجموعی طور پر نتائج اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ امریکا میں جمہوریت، عدالتی اداروں اور سیاسی قیادت کے حوالے سے عوامی اعتماد میں مسلسل کمی واقع ہو رہی ہے۔
آپ کا تبصرہ