10 نومبر 2025 - 16:19
اسرائیلی فوج کی سابق پراسیکیوٹر کی خودکشی کی کوشش، تشدد کی ویڈیو لیک کرنے پر زیرِ حراست تھی

اسرائیلی فوج کی سابق فوجی پراسیکیوٹر "یفات تومر یروشالمی" نے گھریلو حراست کے دوران نیند آور گولیاں کھا کر خودکشی کی کوشش کی۔ وہ حال ہی میں فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ایک ویڈیو افشا ہونے کے الزام میں زیرِ تفتیش تھیں۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق اسرائیلی فوج کی سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل یفات تومر یروشالمی کو زیادہ مقدار میں نیند آور گولیاں کھانے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا۔ وہ اس وقت گھریلو حراست میں تھیں، جہاں انہیں فلسطینی اسیران پر تشدد کی ایک ویڈیو لیک کرنے کے الزام میں دس روزہ نظر بند کی سزا سنائی گئی تھی۔

یروشالمی نے 31 اکتوبر کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا اور اسی کے بعد انہیں حراست میں لے کر تفتیش کی گئی۔ دورانِ تفتیش انہوں نے اعتراف کیا کہ جنوبی فلسطینِ اشغالی میں واقع فوجی جیل “سده تیمن” کی نگرانی ویڈیو کے افشا کی اجازت انہوں نے خود دی تھی۔

وڈیو میں اسرائیلی فوجیوں کو ایک فلسطینی قیدی پر تشدد کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جس کے منظر عام پر آنے سے اسرائیل میں سیاسی طوفان برپا ہو گیا۔ دائیں بازو کے رہنماؤں نے تومر یروشالمی کو ’’غدار‘‘ قرار دیا ہے، جب کہ حزبِ اختلاف نے ان کے خلاف مہم اور نفرت انگیز بیانات کی مذمت کی ہے۔

بئرالسبع کے قریب واقع جیل ’’سده تیمن‘‘ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق فلسطینی قیدیوں پر تشدد اور غیر انسانی سلوک کے لیے بدنام ہے۔
بین الاقوامی ادارہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق فلسطینی شہریوں کو بغیر عدالتی کارروائی کے غیرقانونی طور پر حراست میں رکھتا اور اذیتیں دیتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha