اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، وزیراعظم آفس کے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے 9 ستمبر کو دوحہ پر اسرائیلی حملے کی پاکستان کی طرف سے شدید مذمت کی اور اسے قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی قیادت اور عوام کو برادر ملک قطر کے خلاف حملے پر سخت تشویش ہے، پاکستان مشکل وقت میں امیر قطر، شاہی خاندان اور قطری عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے قطری قیادت کو بلاجواز اشتعال انگیزی کے خلاف پاکستان کی مکمل یکجہتی کا یقین دلایا اور اسرائیلی حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر ہمدردی کا اظہار کیا۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے غزہ میں قیام امن کی کوششوں میں قطر کے تعمیری ثالثی کردار کو سراہا اور کہا کہ اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں کا مقصد علاقائی استحکام کو نقصان پہنچانا ہے، جس سے جاری سفارتی اور انسانی کوششوں کو بھی خطرہ لاحق ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ قطر کی درخواست پر پاکستان نے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست دی تھی، شہباز شریف نے 15 ستمبر کو غیر معمولی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کی میزبانی کے قطر کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور پاکستان کی جانب سے او آئی سی اجلاس کے شریک اسپانسر اور انعقاد کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے رواں سال بھارت کی بلاجواز جارحیت کے دوران پاکستان کی حمایت پر امیر قطر سے اظہار تشکر بھی کیا۔
امیر قطر نے اظہارِ یکجہتی کے لیے دوحہ کا دورہ کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا، دونوں رہنماؤں نے علاقائی امن کے فروغ، بین الاقوامی قانون کی پاسداری، فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی حمایت اور پاک قطر برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔
آپ کا تبصرہ