7 ستمبر 2025 - 15:59
حزب اللہ کا دوٹوک اعلان: ’’کسی بھی صورت میں ہتھیار نہیں چھوڑیں گے‘‘

لبنانی حکومت کی جانب سے حزب اللہ کے ہتھیار جمع کرنے کے منصوبے کے اعلان کے بعد، حزب اللہ نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزاحمت کے ہتھیار کسی بھی حال میں اور کسی بھی بہانے سے نہیں دیے جائیں گے۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، حزب اللہ کے پارلیمانی رکن حسن عزالدین نے کہا ہے کہ ’’جن لوگوں نے "اسلحہ سے دستبرداری" کا غلط اور جلدبازی پر مبنی فیصلہ کیا ہے، انہیں اپنے اس اقدام پر نظرثانی کرنا ہوگی ورنہ اس کے نتائج کے ذمہ دار خود ہوں گے۔‘‘

انہوں نے جنوبی لبنان کے قصبے عیتیت میں ایک خطاب کے دوران واضح کیا کہ حزب اللہ اپنے ہتھیاروں سے دستبردار نہیں ہوگا اور مزاحمت کا یہ اسلحہ کسی صورت ترک نہیں کیا جائے گا۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب ایک روز قبل لبنانی حکومت نے اعلان کیا تھا کہ فوج نے حزب اللہ کے ہتھیاروں کے خاتمے کے منصوبے پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔ اس اعلان کے بعد حزب اللہ اور امل تحریک کے پانچ وزرا سمیت ایک آزاد وزیر نے کابینہ کے اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے کمرہ اجلاس سے واک آؤٹ کیا تھا۔ حسن عزالدین نے اس اقدام کو ’’جرأت مندانہ‘‘ قرار دیا۔

واضح رہے کہ حکومت لبنان نے اگست میں حزب اللہ کو ہتھیار ڈالنے کے لیے رواں سال کے اختتام تک کی مہلت دی تھی۔ یہ فیصلہ امریکی دباؤ کے نتیجے میں کیا گیا تھا۔ حکومت کے ترجمان اور وزیر اطلاعات پول مرقص نے بتایا کہ فوج اس منصوبے پر کام شروع کر چکی ہے، تاہم مالی، لاجسٹک اور انسانی وسائل کی کمی کے باعث اس پر عملدرآمد مشکلات کا شکار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فضائی حملے بھی اس عمل میں رکاوٹ ہیں، جب کہ تل ابیب نے امریکی ثالثی سے ہونے والے معاہدے کی کسی بھی شق پر عمل نہیں کیا۔ اس معاہدے پر 27 نومبر کو دستخط ہوئے تھے جس کے تحت جنگ بندی، اسرائیلی انخلا اور لبنان میں صرف سرکاری اداروں کو اسلحے کی اجازت دی گئی تھی۔

تاہم اسرائیل تاحال جنوبی لبنان میں پانچ علاقوں پر قابض ہے اور روزانہ فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہے جنہیں وہ حزب اللہ کے اسلحہ ڈپو اور کمانڈروں کے خلاف کارروائی قرار دیتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha