اس ملاقات میں طرفین نے امریکہ اور اسرائیل کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے اندرونی اتحاد و یکجہتی کے تحفظ پر زوردیا۔
ولید جنبلاط نے علامہ فضل اللہ سے ملاقات میں کہا: میں مغرب کے حامی چودہ مارچ گروہ کے لیڈروں سے کہتا ہوں کہ اب علاقے کے حالات کو نئ نگاہ سے دیکھنے کی ضرورت ہے ۔
ترقی پسند دروزی پارٹی کے سربراہ نے یاددہانی کرائی: ہم صرف آزادی وخودمختاری کے نعروں کے اسیر بن کر نہیں رہ سکتے کیونکہ لبنان مدتوں قبل آزادی و خودمختاری حاصل کرچکا ہے اور اب صرف شبعا کفرشوبا اور غجر کا علاقہ اسرائیل کے قبضے میں ہے.
ولید جنبلاط نے علامہ فضل اللہ کے ساتھ اتفاق رائے کا اعلان کیا۔
ترقی پسند پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ لبنان کا دشمن اسرائیل ہے اور اس کے سلسلے میں ہمیں ہوشیار رہنا چاہئے ۔
علامہ فضل اللہ نے بھی کچھ دن قبل حزب اللہ کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم سےملاقات میں کہا تھا کہ داخلی سیاسی مصروفیات، صہیونی ریاست کے خطرے کے پس پشت چلے جانے کا باعث نہيں ہونی چاہئیں۔
اس ملاقات میں فریقین نے لبنان کو بیرونی بالخصوص اسرائیل کی جانب سے درپیش مسلسل خطرات کے سلسلے میں بیدار رہنے کی ضرورت پر تاکید کی جبکہ لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے بھی حال ہی میں کہا ہےا کہ حزب اللہ کو مستحکم کرنا لبنان کی ضرورت ہے تاکہ اسرائیل اس ملک کے خلاف جارحیت کے بارے میں سوچ بھی نہ سکے۔