اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے ایران کی ایرواسپیس آرگنائزیشن کے سربراہ ڈاکٹر حسن سالاریہ نے آج تہران یونیورسٹی میں ایک اجلاس میں کہا کہ ایران کی خلائی صنعت دوسرے ممالک سے اس لحاظ سے مختلف ہے کہ ہم پر پابندیوں کی وجہ سے دوسرے ممالک ہمارے ساتھ تعاون نہیں کر پاتے چنانچہ ایران کی خلائی صنعت مکمل طور پر مقامی اور خود کفیل ہے۔
انھوں نے کہا کہ سنہ 2000ع کی دہائی کے اواخر میں
صنعتی شریف یونیورسٹی، علم و صنعت یونیورسٹی، امیر کبیر یونیورسٹی، مالک اشتر یونیورسٹی
اور خواجہ نصیر یونیورسٹی سمیت ملک کی کئی اعلیٰ یونیورسٹیوں خلائی صنعت کے میدان
میں قدم رکھا؛ اور افرادی قوت کی تربیت کے ساتھ ساتھ سیارچوں کی تیاری کے منصوبوں
بھی کا کا آغاز کیا۔ اس وقت صنعتی شریف یونیورسٹی میں جو سیٹلائٹس تیار کئے گئے جنکی
امیجنگ پرفیکشن (اور تصویرکشی کی درستگی) سینٹی میٹرز میں تھی، جبکہ اس کے 20 سال
بعد بننے والے بہت سارے سیارچوں کی امیجنگ
رینج 2 سے 3 میٹر ہے؛ نومبر 2024ع میں غیر ملکی لانچنگ بیس سے بھیجے گئے کوثر سیٹلائٹ
کی امیجنگ پرفیکشن 4 میٹر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پارس-2 اور پارس-3 سیٹلائٹس کی
امیجنگ پرفیکشن 2 میٹر ہے اور اس کی تقریب رونمائی عشرہ فجر کے موقع پر منعقد
ہوگی؛ جبکہ ناہید 3 سیٹلائٹ تیاری کے آخری مراحل میں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
