اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، X پلیٹ فارم کے صارف "حسین
پاک" نے لکھا: "گذشتہ شب حزب اللہ کا بیلسٹک میزائل کسی رکاوٹ
کے بغیر غاصب صہیونی ریاست کے قبل "تل ابیب" میں اترا وہ بھی ایسے حال میں
کہ دشمن کی منصوبہ بندیاں عروج پر ہیں اور جنگ بندی کے سمجھوتے میں اپنی مرضی کے
نکات درج کرانے کے لئے کوشاں ہے، چنانچہ حزب اللہ کے کامیاب میزائل کے معنی یہ بھی
بنتے ہیں کہ "وجود کے معرکے میں خائف نہیں ہونا چاہئے اور دشمن کے اندازوں پر
ضرب لگانا چاہئے؛ دشمن اگر آگ کے شعلوں میں مذاکرات کا خواہاں ہے تو اسے آگ کے
شعلوں کے بیچ ہماری شرطیں قبول کرنا پڑیں گی؛ اس جنگ میں کامیاب وہی ہوگا جس کے
اگلے قدم کی پیشین گوئی ممکن نہ ہو، حزب اللہ نے تل ابیب کے قلب پر وار کرکے دشمن
کے اندازوں کو نشانہ بنایا ہے"۔
دریں اثناء، الجزیرہ چینل نے رپورٹ دی ہے کہ تل
ابیب میں چار خوفناک دھماکوں کی آوازیں سنائی دی ہیں۔
قبل ازیں بعض ذرائع نے لبنان سے بیلسٹک میزائل
فائر ہونے کی اطلاع دی تھی۔
صہیونی ذرائع نے کہا کہ مشرقی تل ابیب میں ایک
تجارتی کمپلیکس براہ راست میزائل کا نشانہ بنا ہے۔
حزب اللہ کے میزائل حملوں کے بعد تل ابیب کا بن
گوریون ایئرپورٹ پروازوں کے لئے بند ہو گیا ہے۔ اور تل ابیب کے بہت سے علاقوں کی
بجلی بھی منقطع ہو چکی ہے۔
صہیونی ذرائع نے کہا ہے کہ تل ابیب پر لگنے والے
میزائل لبنان سے داغے گئے تھے۔
صہیونی چینل I-13 نے
کہا ہے کہ حزب اللہ کے داغے گئے میزائل کا ایک ٹکڑا تل ابیب کے محلے بینی براک میں
آتشزدگی کا باعث بنا ہے۔
اسی اثناء میں صہیونیوں کے دوسرے بڑے شہر حیفا میں
ڈرون طیاروں کے داخلے پر سائرن بج اٹھے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110


