اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، حزب
اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حس نصر اللہ اور لبنان میں قدس فورس کے کمانڈر میجر
جنرل شہید عباس نیل فروشان کی شہادت کے چہلم کی مجلس آج (منگل 5 نومبر 2024ع) کو تہران
کے مدرسۂ عالیِ شہید مطہری (جامعۂ شہید مطہری) کی جامع مسجد میں منعقد ہوئی۔
صدر اسلامی
جمہوریہ ایران، ڈاکٹر مسعود پزشکیان اور نائب صدر اول ڈاکٹر محمد رضا عارف نے اس
مجلس میں شرکت کی۔
نیز اس مجلس میں
سابق نائب صدر اول، تشخیص مصلحت اسمبلی کے رکن اور رہبر معظم کے مشیر ڈاکٹر محمد
مخبر، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈپٹی کمانڈر انچیف بریگیڈیئر جنرل علی فَدَوی،
قدس فورس کے نائب
کمانڈر بریگیڈیئر جنرل ایرج مسجدی، فوج کے
سیاسی و اعتقادی امور کے سربراہ عباس محمد حسنی، قدس فورس میں رہبر معظم کے
نمائندے علی محمدی سیرت، سپریم کورٹ کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین منتظری اور
دیگر سیاسی اور فوجی حکام بھی شریک تھے۔
سید حسن نصراللہ
کا تبیینی اور تشریحی جہاد ان کے فوجی جہاد سے عبارت تھا، سید ہاشم الحیدری
عراق کی جہادی اور مقاومتی تحریک "العہد"
کے سیکریٹری جنرل حجت الاسلام و السلمین سید ہاشم الحیدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا:
- اسلامی جمہوریہ ایران کا نظام سید حسن نصراللہ
کے لئے ناموس اور شرف کی حیثیت رکھتا تھا۔
- سید حسن نصراللہ سنہ 2017ع میں بیروت میں ایک تقریر کی اور ڈیڑھ
گھنٹے تک اسلامی جمہوریہ ایران کی چالیس سالہ ترقی اور پیشرفت کی تشریح کی اور کہا
کہ یہ تمام پیشرفت اور ترقی ولایت فقیہ کے سائے میں ممکن ہوئی ہے۔
- بدقسمتی سے
اسلامی جمہوریہ کے اندر بعض علماء اور واعظین ولایت فقیہ کے بارے میں بات نہیں
کرتے، سید حسن نصراللہ نے لبنان میں دنیا کی نگاہوں کے سامنے اسلامی جمہوریہ کی
ترقی پر روشنی ڈالی۔
- سید حسن نصر اللہ کے تبیینی جہاد کا اثر ان کے فوجی جہاد سے بڑھ
کر تھا۔
- علمی، سیاسی اور اخلاقی و روحانی طاقت محور مقاومت
(محاذ مزاحمت) کی آج کی ضرورت ہے۔ فلسطین، شام اور عراق کی حمایت صرف میزائل اور
ہتھیاروں کی فراہمی نہیں ہے بلکہ ہمیں تبیینی حہاد کی ضرورت ہے۔
عوام صہیونی جرم
کے جواب کے منتظر رہیں، بریگیڈیئر فدوی
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے نائب کمانڈر
انچیف نے مجلس چہلم کے موقع پر کہا:
- شہید سید حسن نصراللہ نے محور مقاومت میں عدیم المثال کردار ادا
کیا۔
- شہید سید حس نصراللہ نے ایک دینی طالبعلم کی
حیثیت سے ترقی کے مراحل طے کئے اور مقاومت کے مجاہدین کی تربیت میں خصوصی کردار ادا
کیا۔
- غاصب صہیونی ریاست دعوؤں کے برعکس، فلسطینی مقاومت کے شہید ہونے
والے مجاہدین کی تعداد بہت کم ہے۔ صہیونی مجرم فلسطین میں کسی قسم کے جرم کے
ارتکاب سے دریغ نہیں کرتے اور انہوں 50 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے
جن میں 20 ہزار بچے شامل ہیں جبکہ شہید ہونے والے مجاہدین کی تعداد بہت کم ہیں۔ صہیونی
مجاہدین پر حملوں کے بہانے، جان بوجھ کر نہتے عوام کو نشانہ بناتے ہیں۔
- صہیونی
مجاہدین سے لڑنے کی جرات نہیں رکھتے اور ان میں مجاہدین سے لڑنے کی طاقت نہیں ہے۔
- ایران اور خطے
کے عوام صہیونی جرم کے ایرانی جواب، کے منتظر رہیں۔
سید حسن نصر اللہ
اسلام کی فتح پر یقین رکھتے تھے، ڈاکٹر عارف
اسلامی جمہوریہ
ایران کے نائب صدر اول ڈاکٹر محمد رضا عارف نے بھی مجلس چہلم کے موقع پر کہا:
- شہید سید حسن نصراللہ خدا کی رحمت و نصرت پر
یقین کامل رکھتے تھے اور اسلام کی فتح پر یقین رکھتے تھے۔
- شہید سید حسن نصراللہ تمام تر دشمن کی دشمنیوں
اور پابندیوں کے باوجود لبنانی عوام میں خاص مقام و منزلت رکھتے تھے اور ان کی ہر دلعزیزی
اور مقبولیت میں ہر روز اضافہ ہوتا تھا۔
صہیونی ریاست کو
زبردست ضرب پڑے گی، ڈاکٹر مخبر
اسلامی انقلاب
کے رہبر معظم کے مشیر ڈاکٹر محمد مخبر نے شہید سید حسن نصراللہ اور شہید میجر جنرل
نیل فروشان کی شہادت کے چہلم کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا:
- شہید سید حسن
نصراللہ کی پوری زندگی بےباکی، جرات، شجاعت اور استقامت سے عبارت تھی اور مقاومت
کے راہنماؤں کی شہادت بڑا نقصان ہے لیکن محور مقاومت کی پیشقدمیوں اور ترقی میں
خلل نہیں ڈالتی۔
- ان شاء اللہ قدس پر قابض صہیونی ریاست کو
زبردست جواب ملے گا۔
- اس وقت ملک کے تمام ذمہ دار حکام کسی انحراف و
اختلاف کے بغیر صرف ایک بات پر زور دیتے ہیں اور وہ ہے قومی اتحاد و اتفاق۔
ایران دشمن کو
دندان شکن جواب دے گا، بریگیڈیئر جنرل مسجدی
قدس کے فورس کے نائب کمانڈر برائے کوآرڈی نیشن، بریگیڈیئر
جنرل ایرج مسجدی نے کہا:
- محور مقاومت کے کمانڈروں کی مجلس چہلم میں عوام کی زبردست شرکت کا
پیغام یہ ہے کہ مقاومت کا مشن پوری طاقت سے جاری ہے۔
- اسلامی
جمہوریہ ایران نے صہیونی ریاست اور امریکیوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ ایران کو
دھمکی دیں یا ایران کی سلامتی کو خطرے میں ڈالیں تو ہم پوری طاقت سے جواب دیں گے۔
اور انہیں اب اس جواب کا انتظار کرنا چاہئے۔
- یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ
ہماری سلامتی پر حملہ کریں اور پھراسلامی جمہوریہ سے صبر و تحمل کی توقع بھی رکھیں۔
- چنانچہ اسلامی ایران
پوری طاقت سے محور مقاومت (محاذ مزاحمت) کی حمایت جاری رکھے گا اور دشمن کو دندان
شکن جواب دے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110














