اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران نے ماسکو میں برکس (BRICS) سربراہی کانفرنس کے موقع پے، ایتھوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور اہم ترین علاقائی مسائل کا جائزہ لیتے ہوئے غیر منصفانہ علاقائی اور بین الاقوامی طریقہ کار کی اصلاح میں برکس کے کردار پر زور دیا ہے۔
انھوں نے کہا: صہیونیوں نے میری حکومت کے آغاز
کے پہلے ہی دن ہمارے سرکاری مہمان ڈاکٹر اسماعیل ہنیہ کو شہید کرکے ہمارے مفادات
کو نقصان پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے غزہ میں جنگ بندی کی
امید پر صہیونی ریاست کے دہشت گردانہ جرائم کے مقابلے میں تحمل کا مظاہرہ کیا، لیکن
غزہ میں صہیونی جرائم نہ رکے اور حتی اس نے لبنان پر جارجیت کا آغاز کردیا جس کے
بعد ہم نے جوابی کارروائی کا فیصلہ کیا۔
صدر مملکت نے مغربی ممالک کی جانب سے اسرائیل کی
بے دریغ حمایت کو اسرائیلی جرائم کے تسلسل کی اہم وجہ قرار دیتے ہوئے خبر دار کیا
کہ ایران کے خلاف کسی بھی اقدام کا اسرائيل کو فیصلہ کن اور منہ توڑ جواب دیا جائے
گا۔
انہوں نے زور دے کہا: ہم کسی بھی صورت میں خطے میں
تنازعات اور کشیدگی کا پھیلاؤ نہیں چاہتے اور امن و آشتی کی سمت کی جانے والی ہر
کوشش کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
ڈاکٹر پزشکیان نے کہا: صہیونی ریاست جنگ کی آگ
پورے خطے میں پھیلانا چاہتی ہے لہذا دنیا کے تمام ملکوں بالخصوص مغربی ملکوں کی
ذمہ داری ہے کہ وہ اسرائیل کو اس اقدام سے باز رکھنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ
استعمال کریں۔
وفاقی جمہوریہ ایتھوپیا کے وزیر اعظم "ابی
احمد" نے اس موقع پر کہا کہ ایران ایک جانا پہچانا ملک ہے اور ہمارے ملک کے
عوام میں ایران کے بارے میں انتہائی مثبت سوچ پائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں خطے کی صورتحال کے بارے میں
گہری تشویش ہے اور حالات پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا: ایران ایک طاقتور اور خودمختار
ملک ہے، اور موجودہ عالمی اور علاقائی میکینزم غیر
منصفانہ ہے اور برکس جیسے ادارے اس نظام کی اصلاح میں اہم اور موثر کردار
ادا کرسکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110