اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ
اسرائیل کے پاس ہتھیاروں کا مکمل مجموعہ موجود
ہے؛ جدیدترین وسائل اور ہتھیار اور جنگی طیارے ہیں۔ وہ جان بوجھ کر بچوں اور خواتین
پر بم برساتا ہے اور انہیں قتل کرتا ہے۔ وہ یہ سب جان بوجھ کر کرتے ہیں۔ یہ ان
لوگوں کے ساتھ قابل قیاس نہیں ہے جو ابتدائی ہتھیاروں سے مقاومت اور اپنا دفاع
کرتے ہیں۔ اگر ہمارے پاس لمبے فاصلے پر مار کرنے والے اور صحیح نشانے پر لگنے والے
میزائل ہوتے تو ہم بھی موجودہ راکٹوں کو استعمال میں نہ لاتے۔ یہ ہماری مجبوری ہے
کہ دستیاب وسائل سے استفادہ کرکے اپنے لوگوں کا دفاع کریں۔
توکیا کریں [ہم عرب اور مسلم ممالک کی طرح] سفید
جھنڈا اٹھا کر ہتھیار ڈالیں؟ ہرگز نہیں، ایسا کبھی بھی نہ ہوگا۔
کیا دنیا توقع رکھتی ہے کہ ہم نہتے ہوں اور مرنے
اور قتل ہونے کے لئے اچھا اور آسان نشانہ بنیں تاکہ وہ آکر خاموشی سے ہمارے ٹکڑے
ٹکڑے کر دیں؟
یہ ناممکن ہے
ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ دستیاب ہتھیاروں سے اپنے
لوگوں کا دفاع کریں۔
۔۔۔۔۔
110
پڑھئے:
- المقاومۃ الاسلامیہ 'حماس" کے قائد یحییٰ السنوار کی شہادت؟
- محور مقاومت تہذیبی جنگ کا فاتح
