9 اکتوبر 2024 - 09:05
ہم خوفزدہ نہیں ہؤا کرتے / ثابت قدم ہیں اور کامیاب ہو کر رہیں گے/ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل کا انتخاب مناسب موقع پر ہوگا، شیخ نعیم قاسم

حزب اللہ کے نائب سیکریٹری جنرل نے سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد اپنے دوسرے خطاب میں کہا: طوفان الاقصیٰ آپریشن محور مقاومت (محاذ مزاحمت) کی موجودگی اور کردار کے ذریعے، مشرق وسطیٰ کی تبدیلی کا نقطۂ آغاز تھا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، حزب اللہ کے نائب سیکریٹری جنرل نے سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد اپنے ودوسرے خطاب میں کہا: صہیونی دشمن، امریکہ اور مغرب کی کوشش ہے کہ ہم پر دباؤ ڈال دیں، ہمیں مرعوب کریں، لیکن ہم کبھی نہیں ڈرتے اور مرعوب نہیں ہوتے کیونکہ محور مقاومت کے شہید اور سید و سالار، سید حسن نصر اللہ کے فرزند ہیں۔

حزب اللہ کے نائب سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے کہا:

طوفان الاقصیٰ آپریشن محور مقاومت (محاذ مزاحمت) کی موجودگی اور کردار کے ذریعے، مشرق وسطیٰ کی تبدیلی کا نقطۂ آغاز تھا

آپریشن طوفان الاقصیٰ طوفان الاقصیٰ محور مقاومت (محاذ مزاحمت) کی موجودگی اور کردار کے ذریعے، مشرق وسطیٰ کی تبدیلی کا نقطۂ آغاز تھا اور اگر مغرب اسرائیلی ریاست کی حمایت نہ کرتا تو اس ریاست میں جنگ جاری رکھنے کی سکت نہیں تھی، امریکہ ہماری سرزمین میں غاصبوں اور جارحوں کے جرم میں شریک ہے۔

فلسطینی قوم اور مقاومت کو شکست دینا، ممکن نہيں ہے

غزہ کی مقاومت اور ثابت قدمی افسانوی ہے، اس نے ایک سال کے عرصے سے استقامت کرتی آئی ہے اور پھر بھی استقامت کرے گی، غزہ اور غرب اردن کی مقاومت اور مقبوضہ اراضی میں کاروائیوں سے معلوم ہوتا ہے کہ فلسطینی قوم اور مقاومت کو شکست دینا ممکن نہیں ہے۔

دشمن جنگ نہيں لڑ رہا ہے، عوام اور احرار کا قتل عام کر رہا ہے

غاصبوں اور جارحوں کے خلاف یہ معرکہ، مبارک (با برکت) ہے اور یہ تبدیلی کا صحیح راستہ ہے کیونکہ جو کچھ دشمن کر رہا ہے، وہ جنگ نہیں ہے، بلکہ عوام اور احرار کا قتل عام ہے، یہ درست ہے کہ لبنانیوں کا بے گھر ہونا، ایک بحران ہے لیکن یہ بذات خود ان ہی عظیم قربانیوں اور جانفشانیوں کا حصہ ہے۔

محور مقاومت مربوط ترین اور شریف ترین انسانوں کا مجموعہ ہے

ہم لبنان کے تمام مکاتب فکر اور فرقوں نیز اداروں میں قومی یکجہتی اور اتحاد کے خواہاں ہیں۔ حزب اللہ اور تحریک امل اچھے اور برے اوقات میں ہمیشہ متحد ہیں۔۔۔ محور مقاومت (یا محاذ مزاحمت) نے مربوط ترین اور شریف ترین انسانوں کو اپنے اندر اکٹھا کر لیا ہے اور ہم اپنا مشن آگے بڑھانے کے لئے ثابت قدم ہیں اور کامیاب ہو کر رہیں گے۔

ایران نے وعدہ صادق-1 اور وعدہ صادق-2 کے ساتھ تل ابیب کے قلب کو نشانہ بنایا

ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ وہ نہیں ہے جو غاصب ریاست اعلان کر رہی ہے بلکہ یہ جنگ پورے محور مقاومت اور اس جعلی وجود کے درمیان جنک ہے۔

اسلامی ایران کلامی طور پر بھی اور عملی طور پر بھی صہیونی ریاست کو مٹانے کی راہ پر گامزن ہے، ایران نے وعدہ صادق-1 اور وعدہ صادق-2 کے ساتھ تل ابیب کے قلب کو نشانہ بنایا اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران مقاومت کے ساتھ کھڑے رہنے کے لئے پرعزم ہے۔ مغرب اور اسرائیل ہر اس شخص کو اپنا مطیع بنانے کے خواہاں جو ان کے مقابلے میں جم کر کھڑا ہوتا ہے، اور صرف ایران ہے جس نے فلسطین اور لبنان میں مقاومت کی حمایت کی ہے، اور یہ ہمارے لئے باعث فخر و اعزاز ہے۔۔ جو لوگ مقاومت کے تئیں ایران کی حمایت میں شک و شبہہ کرتے ہیں، وہ ہمیں دکھا دیں کہ انہوں نے خود مقاومت کی کونسی حمایت کی ہے؟

مقبوضہ فلسطین کے شمالی علاقے یہودی آبادکاروں کے لئے محفوظ نہيں ہوسکیں گے

لبنانی مقاومت صہیونیوں کی صلاحیتیں فرسودہ کرنے میں مصروف ہیں اور اس نے ہزاروں آبادکاروں کو گھر بار چھوڑنے پر مجبور کیا ہے، اور اگر نیتن یاہو انہیں زور زبردستی پلٹانا چاہے تو اس سے بھی کہیں زیادہ آبادکار کے گھر ہوجائیں گے۔۔۔ یہ درست ہے کہ لبنانیوں کا بے گھر ہونا، ایک بحران ہے لیکن یہ بذات خود ان ہی عظیم قربانیوں اور جانفشانیوں کا حصہ ہے۔۔۔ اس کے باوجود لبنان کے تمام مکاتب فکر اور تمام اداروں میں اتحاد و یکجہتی قائم ہے اور ہم اپنے بڑے بھائی پروفیسر نبیہ بری کے کردار سے پوری طرح مطمئن ہیں۔

حزب اللہ نے اپنی آپریشنل صلاحیت کو بحال کر دیا ہے

ہماری روزانہ کامیابیاں بہت زبردست ہيں، ہم ہر روز سینکڑوں میزائل دشمن کے ٹھکانوں کی طرف فائر کر رہے ہیں، ہماری صلاحیتیں بہت خوب ہیں اور دشمن اس حوالے سے جھوٹ بولتا ہے۔۔۔ جنگ بندی سے پہلے کسی قسم کی بحث فضول ہوگی، ہم نے ان نقصانات پر غلبہ پا لیا ہے جو دشمن نے ہم پر مسلط کر دیئے تھے اور تمام پوزیشنوں پر متبادل قیادت آئی ہے۔

حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل کا انتخاب مناسب موقع پر ہوگا

ہم مناسب موقع پر حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل کے انتخاب کے مسئلے کا جائزہ لیں گے اور جنگ بندی سے قبل کسی مسئلے پر بحث و مباحثہ نہیں کریں کے۔۔۔ جنوب میں زمینی جنگ کا آغاز ہو چکا ہے، اور دشمن اس وجہ سے بہت حیران و پریشان ہے کہ وہ کسی قسم کی پیشقدمی نہیں کر سکا ہے اور کچھ بھی کرنے سے عاجز ہے۔۔۔ ہم دشمن کے ساتھ اس جنگ میں ـ خواہ مقبوضہ فلسطین کے شمال میں، خواہ اس سے آگے کے علاقوں میں ـ میدان میں ہی عمل کرکے دکھائیں گے۔ یقینا اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان سے دوچار ہونا پڑے گا، اور اس اس کی یہی شکست ہی ممکنہ طور پر جنگ کے خاتمے کا سبب بنے گی۔

ہمارے سامنے واحد راستہ مقاومت، استقامت اور ہمارے عوام کی ہمارے ساتھ ہمراہی ہے

میں لبنان اور فلسطین کے ثابت قدم عوام سے کہتا ہوں کہ ہمارے سامنے، ہمارے مسئلے کے حل کا، صرف ایک راستہ ہے اور یہ ہے کہ مزاحمت و مقاومت کو جاری رکھیں، ثابت قدم اور استوار رہیں اور ہمارے استوار ثابت قدم عوام ہمارے ساتھ رہیں۔۔۔ جیسا کہ جولائی 2006ع‍ میں ثابت ہؤا، اور جیسا کہ آپ نے حالیہ ایک سالہ جنگ میں ثابت کرکے دکھا کہ آپ صبر و استقامت والے ہیں، اب بھی استقامت کرو۔۔ کیونکہ ہم اپنے عوام کی استقامت و مقاومت اور صبر پر یقین رکھتے ہیں اور ہمارا ایمان ہے کہ فاتح و کامیاب ہونگے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110