اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایرواسپیس ڈویژن کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل امیر حاجی زادے نے جمعرات کی رات ایران کے ٹی وی چینل دو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی خلائی ٹیکنالوجی اس طرح سے آگے بڑھ رہی ہے کہ کوئی ملک، ایران کو دھمکانے کی جرات بھی نہیں کر سکے گا۔
انھوں نے عراق میں امریکہ کے عین الاسد فوجی اڈے پر ایران کے حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے جب اس فوجی مرکز کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا تو گمان کیا جا رہا تھا کہ امریکی جواب ضرور دیں گے مگر وہ کچھ بھی کرنے کی جرات نہ کر سکے۔
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایرواسپیس ڈویژن کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل امیر حاجی زادے نے ایران کے نور سٹیلائٹ کو خلا میں چھوڑے جانے کے بارے میں بھی کہا کہ خلا میں اپنی موجودگی کے بغیر ایران فوجی و غیر فوجی شعبے میں بہت سی توانائیوں سے محروم ہو جاتا مگر خلا میں سٹیلائٹ روانہ کرنے سے متعلق بروقت قدم اٹھا کر ایران بالکل درست سمت میں تیزی کے ساتھ قدم آگے بڑھا رہا ہے اور ایران کا یہ سٹیلائٹ ہر ڈیڑھ گھنٹے میں زمین کا چکّر لگا رہا ہے اور ایران کی بہت سی دفاعی ضروریات بھی پوری ہو گئی ہیں۔
بریگیڈیئر جنرل امیر حاجی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ خلائی شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے والا ہر ملک، بڑی طاقتوں میں شامل ہوجاتا ہے اور یہی بس کہ ایران کے اس کامیاب اقدام پر امریکہ سیخ پا ہو گیا ہے اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے مقصد کو حاصل کرنے میں پورا کامیاب رہا ہے۔
دوسری جانب ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایرواسپیس ڈویژن کے خلائی امور کے کمانڈر سیکنڈ بریگیڈیئر جنرل علی جعفرآبادی نے بھی جمعرات کی رات اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران کے نور سٹیلائٹ کو زمین کے مدار میں پہنچا دیا گیا اور اس کے پہلے مشن کو سمجھ بھی لیا گیا ہے، کہا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اپنے سٹیلائٹ کے منصوبے میں زمین کے وسیع تر مدار کو مد نظر رکھا ہے ۔
انھوں نے جمعرات کی رات، ایران کے فرسٹ ٹی وی چینل کی رات نو بجے والی خبروں میں وضاحت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ زمین، فضا اور سمندر کے ساتھ خلا کا میدان زیادہ کارآمد اور وسیع اسٹریٹیجی کا حامل ہے کہ جس میں ایران کی مسلح افواج کے بھرپور کردار کی ضرورت ہے اور ایران کی ایک دفاعی قوت کی حیثیت سے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے لئے ضرورت اس بات کی تھی کہ وہ بھی اس توانائی سے فائدہ اٹھائے۔
انھوں نے کہا کہ بدھ کے روز جو سٹیلائٹ خلا میں روانہ کیا گیا وہ پزل کا ایک حصہ تھا تاکہ شناسائی، آئیڈینٹی فکیشن، کمیونیکیشن اور نیویگیشن کی کاروائیوں میں اسٹریٹیجک حمایت انجام پا سکے اور یہ خلا تک دسترسی کی ضرورت کا حصہ ہے۔
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایرواسپیس ڈویژن کے خلائی امور کے کمانڈر سکنڈ بریگیڈیئر جنرل علی جعفرآبادی نے کہا کہ ایران کا نور ون سٹیلائٹ، لیؤ سٹیلائٹ نوعیت کا ہے جو زمین سے چار سو تیس کلو میٹر بلندی پر واقع ہے اور روزانہ کرہ ارض کے سولہ چکّر لگاتا ہے۔
یاد رہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے کل بروز بدھ ملک کا پہلا دفاعی سیٹیلائٹ خلا میں روانہ کیا جو کامیابی کے ساتھ زمین کے مدار میں پہنچ گیا ہے۔ نور نامی دفاعی سیٹلائٹ کو خلا میں پہنچانے کے لیے دو مرحلے والے قاصد نامی راکٹ کا استعمال کیا گیا جس نے سیٹلائٹ کو چار سو پچیس کلومیٹر کی بلندی پر زمین کے مدار میں کامیابی کے ساتھ پہنچایا اور سیٹیلائٹ کے روانہ ہونے اور زمین کے مدار میں پہنچنے کے 90 منٹ بعد ہی اس سے زاہدان اور چابہار اسٹیشنوں سے سگنل ملنا شروع ہوگیا۔
342/