اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ :
اتوار

13 اپریل 2014

12:37:04 PM
602210

کیا حجاب چودہ سو سال پرانے لوگوں کی ضرورت تھی آج کی ضرورت نہیں؟

حجاب سماجی فضا کو سالم رکھنے کے لیے ہے۔ اگر حجاب کا مقصد سماج کی فضا کو گناہوں کی آلودگیوں سے پاک رکھنا پے تو اس میں آج اور کل میں کوئی فرق نظر نہیں آتا۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی۔ابنا:

س: حجاب اور پردہ کرنا بیکوڈ اور ۱۴ سو سال پرانے لوگوں کا طریقہ کار تھا آج ہم اس پیشرفتہ دور میں زندگی کر رہے ہیں اس دور میں ہم پردہ کر کے اپنے آپ کو بیکوڈ کہلوائیں!!

جواب:
اولاً: کلی طور پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ جو چیز پرانی ہو جائے اسے چھوڑ دینا چاہیے۔ ہمیشہ قومیں اپنے آثار قدیمہ کو محفوظ رکھتی ہیں اور ان کی حفاظت پر فخر کرتی ہیں۔ کیا انسان کے ماں باپ جب پرانے ہو جاتے ہیں تو انہیں چھوڑ دیتا ہے اور نئے اور ماڈرن ماں باپ تلاش کر لیتا ہے؟ مگر ہر چیز گھر یا گاڑی کی طرح ہے کہ جب وہ پرانی ہو جائے تو اسے پھینک کر یا توڑ پھوڑ کر نئی خرید لیں یا نئے طرز کا گھر بنا لیں؟ لہذا یہ بات معقول نہیں ہے کہ ہر پرانی چیز بیکار اور بے فائدہ ہوتی ہے اسے چھوڑ دینا چاہیے۔
ثانیاً: چودہ سو سال پہلے کے لوگ آج کے لوگوں کے ساتھ کیا فرق رکھتے ہیں؟ وہ بھی ہماری طرح کے انسان تھے۔ ان کے بھی احساسات و عواطف بعینہ ہماری طرح تھے۔
حجاب سماجی فضا کو سالم رکھنے کے لیے ہے۔ اگر حجاب کا مقصد سماج کی فضا کو گناہوں کی آلودگیوں سے پاک رکھنا پے تو اس میں آج اور کل میں کوئی فرق نظر نہیں آتا۔ جن وجوہات کی بنا پر اس زمانے میں حجاب واجب تھا وہ وجوہات آج بھی ہمارے سماج میں پائی جاتی ہیں۔ مگر یہ کہا جائے کہ اس زمانے کے مرد زیادہ شہوت پرست تھے اور آج کے مرد نہیں ہیں!
ثالثاً: دین اسلام ایک کامل، جامع اور ہر زمانے کا دین ہے اس کے قوانین گذر زمان کے ساتھ پرانے نہیں ہوتے۔ اس لیے کہ اس کے قوانین کو اس خداوند عالم نے مقرر کیا ہے جو سب سے زیادہ عاقل، سب سے زیادہ عالم، اور ہر زمانے اور ہر دور کے سماج کی ضرورتوں سے آگاہ ہے۔
رابعاً: حجاب کی رعایت کا حکم قانون الہی ہے جو دائمی اور نا قابل تغییر ہے۔
خامساً: اگر خداوند عالم انسان کو کسی کام سے منع کرتا ہے تو اس فساد کی وجہ سے ہے جو اس کے انجام دینے سے پیدا ہوتا ہے اور اگر کسی چیز کی انجام دہی کا حکم دیتا ہے تو یہ اس خیر و خوبی کی وجہ سے جو اس کے انجام دینے سے حاصل ہوتی ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲