اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ب کے مطابق، یمنی
افواج کے ترجمان بریگیڈیئر یحییٰ سریع نے کہا:
ہم صہیونی ریاست کے ساتھ طویل مدتی جنگ کے لئے تیار ہیں اور ہم نے آج یافا (تل ابیب)
میں اہم فوجی ہدف کو نشانہ بنایا۔
بریگیڈیئر سریع نے کہا: ہم نے ایک ڈرون کے ذریعے
یافا میں ایک اہم فوجی ٹھکانے پر حملہ کیا اور اس ڈرون نے متعینہ ہدف کو کامیابی
سے نشانہ بنایا۔
انھوں نے کہا: جہاد فی سبیل اللہ اور غزہ کے
مجاہدین کی حمایت نیز ملت یمن کی پشت پناہی کی خاطر غاصب یہودی ریاست کے ساتھ طویل
مدتی جنگ کے لئے تیار ہیں۔
انھوں نے زور دے کر کہا: جب تک کہ غزہ کا محاصرہ
جاری رہے گا، اور جب تک کہ اس خطے پر صہیونی ریاست کی جارحیت جاری رہے گی، صہیونی
ریاست کے خلاف ہماری کاروائیاں بھی جاری رہیں گی۔
یمن کے مقامی ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ جمعرات کی
صبح یمن کے شمال اور مغرب میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں اور یمنی ٹی وی
چینل "المسیرہ" نے اعلان کیا کہ صہیونی ریاست نے صوبہ صنعاء اور الحدیدہ
میں کئی غیر فوجی مراکز کو کئی مرتبہ بمباری کا نشانہ بنایا ہے۔
یمن کی سرزمین پر یہ فضائی جارحیت ایسے حال میں
ہوئی ہے کہ اس سے چند ہی گھنٹے قبل یمنی افواج نے بیلسٹک ـ ہائپرسانک میزائلوں سے
یافا (یعنی غاصب صہیونیوں کے دارالحکومت تل ابیب) کو کامیابی سے نشانہ بنایا تھا۔
ادھر صہیونیوں نے جمعرات کی صبح دعویٰ کیا کہ ان کے
جنگی طیاروں نے وزیر جنگ اسرائیل کاتص (کاٹز) کے حکم پر ـ یمن کی فوجی صلاحیتیں
کمزور کرنے کی غرض سے ـ اس ملک کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے!
انصار اللہ کے قائد سید عبدالملک بدر الدین
الحوثی نے صہیونی حملے پر رد عمل ظاہر کیا اور کہا: اسرائیل نے الحدیدہ بندرگاہ
اور صنعا میں دو بجلی گھروں کو نشانہ بنایا اور ان حملوں میں 9 عام یمنی شہری شہید
ہوئے؛ ہم نے بھی جوابی کاروائی کا آغاز کیا اور پہلے مرحلے میں صہیونیوں کی نام نہاد
وزارت جنگ کو ہائپر سانک میزائل سے نشانہ بنایا جو دشمن کی آبادی میں وسیع پیمانے
پر خوف و ہراس کا باعث بنا اور ان کو یمن میں اپنا مشن پورا کرنے سے پسپا ہونا
پڑا۔
انھوں نے کہا: یمن پر یہودی ریاست کی جارحیت
ہماری جانب سے فلسطینی قوم کی حمایت کے راستے میں رکاوٹ نہيں بن سکے گی؛ یمن
فلسطین اور غزہ کی حمایت سے ہرگز دستبردار نہیں ہوگا،
انھوں نے کہا: یمن نے معرکۂ طوفان الاقصیٰ کے آغاز سے اب
تک مقبوضہ فلسطین میں بھی اور فلسطین اور یمن کے آس پاس بھی، دشمن کے اہداف پر
1147 میزائل اور ڈرون فائر کئے ہیں۔ اس دوران غاصب صہیونی ریاست سے متعلق نیز
امریکہ اور برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 211 بحری (جنگی اور کارگو) جہازوں کو نشانہ
بنایا گیا ہے۔
انھوں نے کہا: ہم صہیونیوں سے نمٹنے کے حوالے سے
بالکل سنجیدہ ہیں اور ملت فلسطین کی حمایت کے حوالے سے ہمارے موقف میں کبھی بھی
تبدیلی نہیں آئے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
