اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، حضرت
آیت اللہ علی کریمی جہرُمی نے اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے کارکنوں کے ایک
گروپ کی ملاقات میں مکتب اہل بیت(ع) کے تمام سرگرم کارکنوں کی کامیابی کی دعا کرتے
ہوئے کہا: دنیا میں خبر ایجنسیوں کے اہم کردار میں کوئی شک و شبہہ نہیں ہے، لیکن
علی اور آل علی (علیہم السلام) کی تابندہ تعلیمات اور مکتب کو معاشروں میں متعارف
کرانا چاہئے۔ خبرایجنسیوں کا مقدس ترین مشن یہ ہے کہ اہل بیت (علیہم السلام) کے
نام کو دنیا بھر میں زندہ کریں، خاص طور پر، ان کے معارف اور تعلیمات کو مختلف
زبانوں میں دنیا والوں تک پہنچا دیا جائے۔
انھوں نے امام محمد تقی الجواد (علیہ السلام) کی
ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: امام معصوم (علیہ السلام) نے فرمایا کہ مؤمن تین
خصلتوں کا محتاج ہے: اول، اللہ کی توفیق؛ دوئم ایک واعظ اندر سے؛ سوئم: دوسروں کی
نصیحت قبول کرنا۔ مکتب اہل بیت(ع) کی ترویج و تبلیغ کے مقام پر قرار پانا، اللہ کی
توفیق سے میسر آتا ہے اور ضروری ہے کہ مکتب علی و آل علی (علیہم السلام) اور اس
مکتب کے حقائق کو دنیا بھر میں عام کیا جائے۔ یہ ملک، ولایت کا ملک ہے، یہ ایسا
ملک ہے جو ائمہ (علیہم السلام) کے نام سے مزین ہے۔ مناسب یہ ہے کہ اس طرح کی فعالیتں
اور سرگرمیاں خبر ایجنسیوں میں نمایاں ہوں۔
آیت اللہ کریمی جہرُمی نے مرحوم آیت اللہ العظمی
گلپایگانی(رح) کے ایک قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: امام جعفر صادق (علیہ السلام)
رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) سے نقل کرتے ہیں: "مَن سَمِعَ رَجلاً
يُنادِي يا لَلمسلمينَ! فَلَم يُجِبهُ، فلَيسَ بمُسلِمٍ؛ ہر شخص جو کسی انسان کی
فریادِ استغاثہ سنے اور اس کی مدد کو نہ لپکے، وہ مسلمان نہیں ہے"۔ آج عالم شیعہ
کو بے شمار مسائل کا سامنا ہے اور شیعیان عالم سے زیادہ مظلوم، دنیا میں کوئی بھی
نہیں ہے، جو اپنے مولا امیرالمؤمنین (علیہ السلام) کی طرح مظلوم ہیں۔ ہم پیروان
اہل بیت(ع) کے حوالے سے اور ان مسائل اور مظالم کے سامنے جو پاراچنار کے مظلوم
عوام کی طرح، شیعیان اہل بیت(ع) کو درپیش ہیں، ذمہ دار ہیں اور ہم پر فرض ہے کہ ان
کی مظلومیت کی ندا کو دنیا والوں تک پہنچا دیں تا انسانوں کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیں۔
ان مظلومیت کی خبررسانی، جرائم پیشہ قوتوں کے خلاف جہاد ہے۔
آیت اللہ کریمی جہرُمی نے
بحران کے دوران خبر رسانی کے عمل کے بارے میں کہا: عام حالات میں سرگرم ہونا شاید
کوئی خاص اہمیت نہ رکھتا ہو لیکن اس زمانے میں، جبکہ دنیا کے مختلف گوشوں میں شیعیان
اور پیروان اہل بیت(ع) ناقابل برداشت مظالم کا شکار ہیں، یہ خبررسانی اور اطلاع
رسانی خصوصی اہمیت پاتی ہے۔
انھوں نے کہا: "حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ
علیہا) اس مکتب پر قربان ہو گئیں"، شاید آپ کو بھی سیدہ زینب کبریٰ (سلام اللہ
علیہا) کی طرح ـ جنہوں نے سیدہ صدیقہ طاہرہ (سلام اللہ علیہا) کے خطبوں کو ہم تک
پہنچانے کے لئے، نقل کیا، ـ جدید وسائل اور اوزاروں کے ذریعے شیعیان اہل بیت(ع) کی
مظلومیت دنیا والوں تک پہنچانا چاہئے، تاکہ امیرالمؤمنین اور سیدہ زہرا اور امام
زمانہ (سلام اللہ علیہم) کی دعاؤں میں شامل ہوجائیں۔
واضح رہے کہ اس ملاقات کے آغاز میں ابنا خبر ایجنسی
کے ایڈیٹر انچیف حسن صدرائی عارف نے، ابنا خبر ایجنسی کی کارکردگیوں اور سرگرمیوں
کی مختصر رپورٹ پیش کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110