21 نومبر 2024 - 10:59
تہران: باہمی تعاون سے تمام مسلم ممالک کی ترقی ممکن ہو جائے گی، صدر پزشکیان

صدر اسلامی جمہوریہ ایران، ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے بدھ کے روز شام کے وزیر خارجہ "بسام صباغ" سے ملاقات اور بات چیت کی اور کہا کہ ایران اور شام کے تعلقات سفارتی روابط سے بڑھ کر مذہبی، ثقافتی اور تاریخی بنیادوں پر استوار ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران دوست اور برادر ملک شام کے ساتھ ہر شعبے میں تعاون میں فروغ کا کا خواہاں ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، صدر اسلامی جمہوریہ ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے صہیونیوں کے مقابلے میں امت اسلامیہ کے اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران اپنے دوستوں کی حمایت سے دستبردار نہیں ہوگا اور ہمارا یقین ہے کہ اسلامی ممالک اگر تعاون کا طریقہ کار اپنائیں تو تمام مسلمان ترقی و پیشرفت سے ہمکنار ہوسکتے ہیں۔

ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ تمام اسلامی ممالک کے لیے ایران کا پیغام امن و برادری کا پیغام ہے اور باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کے حصول کے تحت تمام اسلامی ممالک کے ساتھ تعاون میں فروغ کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے زور دیکر کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی اس پالیسی میں ملک شام کو خاص اہمیت حیثیت حاصل ہے۔

صدر مملکت نے زور دیکر کہا کہ دوطرفہ تعاون میں فروغ اور اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات بڑھانے سے علاقے کے عوام کے خلاف امریکی اور صہیونی سازشوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے۔

اس موقع پر شام کے وزیر خارجہ نے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کو شام کے صدر ڈاکٹر بشار الاسد کا پیغام اور سلام پہنچایا اور کہا کہ ایران اور شام کے تعلقات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور دمشق کی کوشش ہے کہ ممتاز سیاسی تعلقات کی بنا پر معیشت، تجارت اور ثقافت میں بھی تعاون کو فروغ دیا جائے۔

بسام صباغ نے شام کی حکومت اور عوام کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ تہران اور دمشق کو امریکی- صہیونی سازشوں کا مشترکہ طور پر سامنا ہے اور شام کو بھی یقین ہے کہ اس سازش کے مقابلے میں ضعف، سستی یا پسپائی اختیار کرنے کا نتیجہ پورے علاقے کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا اور ہمیں کمزور کردے گا۔

انہوں نے کہا کہ بشار اسد نے ہمیشہ محاذ مقاومت کی حمایت کی ہے اور شام کو یقین ہے کہ حالات کی تبدیلی حقیقت کی تبدیلی کا باعث نہیں بن سکتے۔

شام کے وزیر خارجہ نے کہا کہ آج شام کے جنوبی علاقوں پر صہیونی جارحیت کے علاوہ شمالی علاقوں میں غیرملکی حمایت یافتہ دہشت گردوں کی سرگرمیاں بڑھتی جا رہی ہیں اور دوسری جانب شام کو محاذ مقاومت سے الگ کرنے کی سازش رچی جا رہی ہے، لیکن سب کو جان لینا چاہئے کہ شام محور مقاومت سے ہرگز الگ نہیں ہوگا۔

بسام صباغ نے صہیونی ریاست کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیاب سفارتکاری اور دنیا کو متحد کرانے کی تحریک کو سراہا اور کہا کہ شام سفارتکاری کے شعبے میں بھی تہران کے ساتھ تعاون میں فروغ اور مزید ہم آہنگی کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقتصادی میدان میں تہران اور دمشق کے تعاون کے نتیجے میں امریکی پابندیوں کو بھی بے اثر کیا جاسکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110