3 نومبر 2024 - 07:14
امریکی عوام پر جنگ غزہ کے اخراجات کا بوجھ، اسرائیل کی پشت پناہی ختم کرنے کا وقت ہے، نیشنل انٹرسٹ

امریکی میگزین نیشنل انٹرسٹ نے غزہ کی جنگ کے ان اخراجات کی طرف اشارہ کیا ہے جو امریکی ٹیکس دہندگان پر بوجھ بنے ہوئے ہیں اور لکھا ہے کہ امریکہ سے تل ابیب کے لئے اسلحے کی ترسیل بند کرنے کی گھڑی آن پہنچی ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، امریکی میگزین، نیشنل انٹرسٹ نے لکھا ہے:  

- صدر بائیڈن کی طرف سے اسرائیل کے دفاع کے لئے [مقبوضہ فلسطین میں] تھاڈ ایئرڈیفنس سسٹم اور 100 امریکی فوجیوں کی تعیناتی مغربی ایشیا میں تل ابیب کی چند جہتی جنگ کے لئے واشنگٹن کے جدید حمایتی اقدامات میں سے ایک ہے۔

- اس حمایت کے اخراجات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور اسرائیل میں امریکی فوجیوں کی تعیناتی اس جنگ میں امریکہ کی بلاواسطہ مداخلت کو خطرے میں اضافے کی علامت ہے۔

- اس جنگ میں بہت بڑے انسانی نقصانات ہوئے ہیں، 42 ہزار سے زائد بچے، خواتین اور نہتے عوام کا قتل عام ہؤا ہے اور کئی لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں، ایسے میں اسرائیل کے لئے امریکہ سے ہتھیاروں کی ترسیل اس تباہ کن جنگ کے شعلے مزید بھڑکیں گے اور اس جنگ کا خاتمہ بہر صورت ایک ضرورت ہے۔

- غزہ میں امریکہ کے اخراجات کے علاوہ بھی ہیں جو امریکہ صہیونیوں کی جنگ کے لئے اس خطے میں برداشت کر رہا ہے، یہ اخراجات اگرچہ فوجی اخراجات جتنے نہیں ہیں لیکن غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

- رپورٹر نے Quincy Institute for Responsible Statecraft کی ایک رپورٹ کا حوالہ دے کر کہا ہے اندازہ لگایا ہے کہ گذشتہ ایک سال کے عرصے میں واشنگٹن کی طرف سے تل ابیب کو فراہم کردہ اسلحے کی لاگت ـ جو امریکی ٹیکس دہندگان کی جیب سے ادا کی گئی ہے ـ 22 ارب 77 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ علاوہ ازیں بائیڈن انتظامیہ نے 20 ارب ڈالر کا اسلحہ ایک سودے کے عنوان سے تل ابیب کو فروخت کیا ہے جو اگلے برسوں میں اسرائیلی افواج کو فراہم کیا جائے گا۔

- کہا جاتا ہے کہ مذکورہ سودے سے متعلق معاہدوں میں ایف 15 جنگی طیارے، توپوں کے گولے، گائیڈڈ بم وغیرہ شامل میں ہیں اور ان معاہدوں میں کہا گیا ہے کہ ان سودوں میں ایک بڑا حصہ اسرائیل کو ادا نہیں کرنا پڑے گا بلکہ امریکہ اس کو "اسرائیل کے لئے فوجی امداد" کے بہانے خود ادا کرے گا۔

رپورٹ کے اقرار کے مطابق، مذکورہ بالا اخراجات خطے میں امریکی طیارہ بردار جہازوں اور نفری کی تعیناتی اور بحیرہ احمر میں یمنی افواج کے حملوں سے نمٹنے اور ایران کے مقابلے میں تل ابیب کی امریکی حمایت پر اٹھائے گئے اخراجات کے علاوہ ہیں۔

نیشنل انٹرسٹ نے لکھا ہے کہ غزہ کی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک امریکہ نے 22 ارب سے زائد امداد اسرائیل کو فراہم کی ہے جو امریکہ کے اندر امراض کے انسداد اور ماحولیاتی ایجنسی کے لئے مختص کردہ بجٹ سے کہیں زیادہ ہے۔

نیشنل انٹرسٹ نے لکھا ہے: مندرجہ بالا حقائق کے پیش نظر، اب وہ گھڑی آن پہنچی ہے کہ تمام سرکاری اہلکار اور کانگریس کے ارکان کا ایک بڑا گروپ اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی ترسیل بند کر دیں اور مشرق وسطیٰ میں جنگوں کے پرامن خاتمے کی غرض سے، واشنگٹن انتظامیہ پر دباؤ ڈالیں۔

نیشنل انٹرسٹ نے آخر میں لکھا ہے: اگر موجودہ جنگیں قابو سے باہر ہوجائیں تو ہم سب شکست کھائیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔

110