اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت
خارجہ نے حماس کے قائد اور اس تحریک کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ مجاہد شہید یحییٰ السنوار کی شہادت پر بیان جاری کیا جس کا
متن درج ذیل ہے:
بِسْمِ اللَّهِ
الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
"اُغْزُوا تُورِثُوا
أَبْنَاءَكُمْ مَجْداً"
"اپنے بچوں کے لئے مجد و عزت کا ورثہ چھوڑنے کے لئے، لڑو"۔
یحییٰ السنوار صہیونیت کے قبضے، غصب اور ظلم کے خلاف عزتمندانہ مقاومت کے شجرہ
طیبہ کی ایک شاخ تھے جنہوں نے اپنی پوری زندگی فلسطینی عوام کے قانونی اور انسانی
حقوق کے حصول اور انہیں قبضے اور اپارتھائیڈ [نسل امتیاز] کے چنگل سے آزاد کرانے
کی خاطر شریفانہ جدوجہد
میں گذار دی۔
السنوار کا نام امت اسلامیہ
کے شیخ احمد یاسین، عبدالعزیز رنتیسی، قاسم سلیمانی، اسماعیل ہنیہ اور سید حسن نصر
اللہ، جیسے ہیروز کی ضخیم کتاب میں درج ہؤا، جنہوں نے غصب اور قبضے کے خاتمے
اور قانونی حق خود ارادیت اور عزت کے ساتھ
زندگی گذارنے کے بنیادی حق کی حصول کی خاطر مقاومت و جہاد کا راستہ زندہ رکھنے کے
لئے اپنا سارا وجود قربان کر دیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران فلسطینی راہنماؤں اور ممتاز شخصیات پر قاتلانہ اور دہشت
گردانہ حملوں کے حوالے سے صہیونی جرائم کی مذمت کرتا ہے جو گذشتہ 13 مہینوں سے نسل
کُشی کے ایک وسیع تر منصوبے کے ضمن میں جاری ہے، اور یاددہانی
کراتا ہے کہ اس ریاست کی مالی اور سیاسی پشت پناہی کرنے والے اور اس کو مختلف
النوع ہتھیار فراہم کرنے والے ممالک ـ بالخصوص امریکہ بطور شریک و معاون ـ بھی ان
جرئم کے ذمہ دار ہیں۔
غزہ کے ویرانوں میں میں اس
عظیم ہیرو کی شہادت کے لمحے سے نشر ہونے والی ویڈیو، نہ صرف، قابضین کے 80 سالہ بے
رحمانہ تسلط کے دوران ایک مظلوم قوم کی یکجا ہونے والی مظلومیت بے بسی کی گونجتی
آواز ہے بلکہ یہ ایمان، عظمت، ہمت، قربانی اور آگاہانہ طور پر ذلت کی زندگی پر
باعزت موت کو ترجیح دینے کا شاندار مظاہرہ بھی ہے۔
بلاشبہ انسانی عظمت و عزت کی راہ کے مجاہدین کو جسمانی طور پر منظر عام سے
ہٹانے سے مقاومت کے مکتب اور راستے میں کوئی خلل نہيں پڑتا، بلکہ ان کی شاندار موت
ان کے راستے کی حقانیت پر تاکید اور راہ عزت و حریت کے راہیوں اور مجاہدوں کے لئے
رول ماڈل ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110