10 اکتوبر 2024 - 11:04
ایران محور مقاومت کو ہرگز اکیلا نہیں چھوڑے گا، وزیر خارجہ سید عباس عراقچی

وزیر خارجہ اسلامی جمہوریہ ایران، سید عباس عراقچی نے الجزیرہ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے اس پختہ عزم کا اعادہ کیا کہ محور مقاومت (محاذ مقاومت) کے لئے ہماری حمایت صرف سیاسی اور سفارتی نہیں بلکہ ہم اس سلسلے میں ہر ممکنہ عملی اقدام کے بھی پابند ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق سید عباس عراقچی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جنگ یا کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا لیکن کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے پوری طرح طور پر تیار ہے۔

وزیر خارجہ نے اپنے دورہ قطر کے موقع پر کہا کہ اسرائیلی چاہیں تو ہمارے عزم کو آزما بھی سکتے ہیں۔

انہوں نے صہیونیوں کے ممکنہ حملے کے بارے میں کہا کہ ہم ان کے حملے کا جائزہ لیں گے اور اسی حساب سے، اور پوری باریک بینی کے ساتھ اپنے جواب کی سطح کا تعین کریں گے۔

عراقچی نے کہا کہ اسرائیل بعض ممالک [یعنی امریکہ وغیرہ] کو ایک وسیع پیمانے پر جنگ میں گھسیٹنا چاہتا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ نہ صرف ایران بلکہ سب کو اس بات کا علم ہے کہ ایسی جنگ کتنی تباہ کن ہو سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ محور مقاومت صہیونیوں کو جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو غزہ میں جنگ چھیڑ کر حماس کو ختم کرنے میں ناکام رہا ہے اور اب لبنان میں بھی اسے اسی صورت حال کا سامنا ہے۔

وزیر خارجہ ڈاکٹر سید عباس عراقچی نے صاف الفاظ میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت سیاسی اور سفارتی مورچوں تک محدود نہیں رہے گی بلکہ محور مقاومت کی حمایت کے لئے ہر ممکنہ عملی قدم اٹھایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران نے محور مقاومت کی مدد ایک دن کے لئے بھی بند نہیں کی اور ہم نے بیروت سے بھی اپنے اس عزم کا اعلان کیا تھا کہ ایران محاذ مقاومت کی تحریکوں کو ہرگز اکیلا نہیں چھوڑے گا۔

سید عباس عراقچی نے بتایا کہ لبنان، سعودی عرب اور قطر کے دورے صہیونیوں کی جارحیت ختم کرانے کی اسلامی جمہوریہ ایران کی سفارتی کوششوں کے تسلسل میں انجام پا رہے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بعض ممالک کے ذریعے امریکہ کے ساتھ بالواسطہ سفارتی پیغامات کا تبادلہ جاری ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔

110