1 اکتوبر 2024 - 06:32
سیدالمقاومہ نے میدان کبھی نہیں چھوڑا / 2006 کی طرح اس بار بھی فتح و نصرت ہمارے قدم چومے گی، شیخ نعیم قاسم

حزب اللہ کے نائب سیکریٹری جنرل نے اپنے قائد سید المقاومہ سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا: نئے سیکریٹری جنرل کا انتخاب عنقریب عمل میں آئے گا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، حزب اللہ کے نائب سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے اپنے قائد سید المقاومہ سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد اپنے پہلے خطاب میں ـ جو المنار چینل سے براہ راست نشر کیا گیا ـ کہا: حزب اللہ لبنان کے نئے سیکریٹری جنرل کا انتخاب عنقریب عمل میں لایا جائے گا۔

شیخ نعیم قاسم کے خطاب کے اہم نکات:

- ہم ایک عالی ظرف، باپ اور قائد سے محروم ہوئے ہیں، حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ ایک عظیم انسان تھے جو بچپن سے لمحۂ شہادت تک میدان جہاد، تبلیغ اور رضاکارانہ مجاہدت کے میدان میں فعال رہے۔

- سید حسن نصر اللہ لبنانی عوام، عالمی حریت پسندوں اور فلسطینی قوم کے درمیان ہر دلعزیز تھے۔ وہ ان سب لوگوں کے لئے نمونۂ عمل ہیں جو فلسطین کو صہیونی ظلم سے نجات دلانے اور امریکی - صہیونی استکباری طاقت کی ٹوٹ پھوٹ اور شکست و ریخت کی امید رکھتے ہیں.

- شہید سید حسن نصر اللہ اسلام میں جذب ہوگئے تھے، وہ امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) کا مشن جاری رکھے ہوئے تھے، اور امام خامنہ ای (مد ظلہ العالی) کے راستے پر گامزن تھے۔ سید حسن نصر اللہ نے اپنا سب کچھ اللہ کی راہ میں قربان کر دیا اور ایک لمحے کے لئے میدان کو خالی نہیں چھوڑا، سید المقاومہ آزادی فلسطین کے عاشق تھے۔

- شہید سید حسن نصراللہ اور مقاومت کے بعض سینیئر کمانڈروں کی شہادت کے باوجود، اپنی کاروائیوں کو پوری قوت سے جاری رکھے گی اور صہیونی دہشت گردی نے مقاومت کی صلاحیتوں کو ذرہ برابر بھی متاثر نہیں کیا ہے۔

- آپ حزب اللہ لبنان کی اسلامی مقاومت کی کاروائیوں پر ایک نظر ڈالیں اور دیکھ لیں کہ ان کاروائیوں میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ حزب اللہ نے کل ایک میزائل مقبوضہ حیفا کو نشانہ بنایا اور 10 لاکھ صہیونی آبادکاروں کو پناہ گاہوں میں چھپنے پر مجبور کیا۔ 

- جہاں تک زمینی جنگ کا تعلق ہے تو ہم کہتے ہیں کہ اگر صہیونی ریاست لبنانی اراضی پر زمینی حملے کی جرات کرے اور ہماری سرزمین میں داخل ہو جائے تو اس کو جان لینا چاہئے کہ حزب اللہ لبنان کی فورسز ان کا سامنا کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔

- ہم مختصر ترین عرصے میں، پہلے سے متعینہ طریق کار کے دائرے میں، نئے سیکریٹری جنرل کو منتخب کریں گے، اور سب جانتے ہیں کہ اس حوالے سے آپشنز واضح ہیں۔

- صہیونی ریاست کے دعوے کے برعکس، شہید سید حسن نصر اللہ کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں مقاومت کے 20 کمانڈر موجود نہیں تھے، اور ہم اس دعوے کی تردیدکرتے ہیں۔

- جو راستہ شہید سید حسن نصراللہ نے متعین کیا، وہ باقی ہے اور ان کا مشن جاری ہے اور حزب اللہ اپنی پوری قوت سے اس راستے پر گامزن اور اس مشن پر کاربند رہے گی۔

- حزب اللہ کے راہنما اور کمانڈرز اسی راستے پر گامزن رہیں گے جس پر شہید سید حسن نصراللہ گامزن رہے، اور اہتمام کے ساتھ اس مشن کو جاری رکھیں گے۔

- ہم میدان میں حاضر ہیں، ہم شہید سید حسن نصراللہ کے موقف سے ذرہ برابر پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ شہید سید حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد، حزب اللہ کی کاروائیاں، پہلے سے زیادہ قوت اور شدت کے ساتھ جاری رہی ہیں۔

- یہ ایک طویل جنگ ہے اور تمام آپشنز میز پر ہیں، ہم غاصب صہیونی ریاست کے سرزمین لبنان میں داخلے کے حوالے سے کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہیں، اور ان کے ہماری سرزمین میں داخل ہونے کی صورت میں، مناسب فیصلہ کیا جائے گا۔

- ہم نے اللہ عَزَّ وَجَلَّ پر توکل کے ساتھ اپنی صلاحیتوں کو تقویت پہنچائی ہے اور ہر قسم کی صورت حال کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں۔ البتہ ہمیں پورا یقین ہے کہ صہیونی ریاست اپنے کسی بھی مقصد کو حاصل نہیں کر سکے گی اور ہم اس جنگ میں قطعی طور پر فاتح و کامیاب ہونگے۔

- اپنے شہید کمانڈروں کی جگہ نئے کمانڈروں کی تعیناتی کےحوالے سے ہمارے پاس شہید سید حسن نصر اللہ کی ہدایات موجود ہیں اور حزب اللہ کے کمانڈروں اور کیڈرز کی تعیناتی کے لئے ان ہی ہدایات کے مطابق عمل کریں گے۔

- حزب اللہ لبنان کے تنظیمی ڈھانچے میں کمانڈروں کے نائبین اور متبادل افسران  موجود ہیں، کہ اگر کمانڈر کسی بھی وجہ سے اپنا مشن جاری نہ رکھ سکے تو ان افراد کو چارج سونپا جاتا ہے۔

- لبنانی قوم ایک ثابت قدم قوم ہے، اس عظیم قوم نے عظیم ذمہ داریاں اپنے ذمے لی ہیں، اس بار بھی وہ اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھا رہی ہے اور ہم بالآخر سنہ 2006ع‍ کی (33 روزہ) جنگ کی طرح کامیاب ہونگے اور فتح و نصرت ہمارے قدم چومے گی اور ہم صہیونی دشمن پر فتح پائیں گے۔

حزب اللہ لبنان کے نائب سیکریٹری جنرل اور عشروں سے شہید سید حسن نصراللہ کے رفیق کار شیخ نعیم قاسم نے آخر میں کہا: صہیونی ریاست لبنان کے تمام علاقوں میں جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے اور ملک کے سارے عوام، بچوں، خواتین، معمر افراد نیز امدادی ٹیموں پر بھی حملے کر رہی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ترجمہ: فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110