اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
جمعہ

3 مئی 2024

9:45:33 PM
1455980

طوفان الاقصی؛

صہیونی غاصبوں کے خلاف امریکی جامعات کی احتجاجی تحریک / روٹگیرز یونیورسٹی نے فلسطین کے حامی طلبہ کے مطالبات مان لئے

روٹگیرز یونیورسٹی کی انتظامیہ نے اس یونیورسٹی کے احاطے میں، غزہ کی جنگ کے خلاف احتجاجی دھرنا دینے والے طلبہ کے مطالبات منظور کر لئے ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق امریکی ریاست نیوجرسی کی روٹگیرز یونیورسٹی (Rutgers University) بھی ان 200 سے زائد امریکی جامعات میں شامل ہے جن کے طلبہ نے نیویارک کی معتبر کولمبیا یونیورسٹی کے طلبہ کی صہیونی جرائم کی مذمت پر مبنی احتجاجی تحریک سے متاثر ہوکر مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا ہے اور اس صہیونی ریاست کے ساتھ اس یونیورسٹی کے مالی رابطے ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، اور اس یونیورسٹی کی انتظآمیہ نے ـ بائیڈن انتظامیہ کے تشدد پسندانہ اور سخت گیر احکامات کے برعکس ـ طلبہ کے دس میں سے آٹھ مطالبات منظور کئے ہیں اور کہا ہے کہ اگر طلبہ اپنا دھرنا ختم کریں تو باقی دو مطالبات پر مذاکرات کے لئے تیار ہے۔

منظور شدہ آٹھ مطالبات حسب ذیل ہیں:

1۔ روٹگیرز یونیورسٹی غزہ کے کم از کم 10 طلبہ کو حصول تعلیم کے لئے مکمل اسکالر شپ عطا کرے۔

2۔ یونیورسٹی کی دونوں عمارتوں میں ثقافتی مرکز کے عرب اور فلسطینی طلبہ کو ضروری [مالی] وسائل کی فراہمی۔

3۔ ان تمام طلبہ، اساتذہ اور کارکنوں کو مکمل طور پر معافی دینا جنہوں نے امریکی آئین کے آرٹیکل-1 کے تحت یونیورسٹی کی طرف سے اسرائیلی ریاست کی حمایت احتجاجی مظاہرے کا حق استعمال کیا ہے۔

4۔ یونیورسٹی کا سربراہ باقاعدہ اعلامیہ جاری کرکے فلسطینیوں کی نسل کُشی اور یونیورسٹی میں زیر تعلیم فلسطینی طلبہ پر اس کے اثرات کی تصدیق کرے۔ یونیورسٹی سربراہ غزہ میں جنگ بندی کی کوشش کرے۔

5۔ یونیورسٹی فلسطین اور مشرق وسطیٰ کے مطالعات کے لئے مزید اساتذہ کا تعین کرے اور مشرق وسطیٰ کے مطالعات کے لئے خصوصی شعبے کے قیام کا راستہ تلاش کرے۔

6۔ یونیورسٹی ایک ایسا انتظامی مبصر متعین کرے جو عالم عرب، فلسطینیوں اور مسلمانوں کے سلسلے میں زیادہ سے زیادہ ثقافتی اور تہذیبی علم رکھتا ہو اور اسلامو فوبیا نیز فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستانہ رویوں سے نمٹنے کی روشوں سے زیادہ واقفیت رکھتا ہو۔

7۔ یہ یونیورسٹی دریائے اردن کے مغربی کنارے کی بیرزیت یونیورسٹی ـ یا جامعة بيرزيت ـ (Birzeit University [BZU]) کے ساتھ طویل مدتی تعلیمی تعاون کے لئے، مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرے۔

8۔ مقبوضہ ممالک اور زیر قبضہ ممالک کی اقوام ـ بشمول فلسطین کا پرچم ـ ہر اس علاقے میں لہرایا جائے جہاں مختلف ممالک کے پرچم لہرائے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ روٹیگرز یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ابھی تک دھرنے میں شریک طلبہ کے دو مزید مطالبات منظور نہیں کئے ہیں جو کچھ یوں ہیں:

1۔ روٹیگرز یونیورسٹی ان کمپنیوں اور عسکری اداروں میں سرمایہ کاری کا سلسلہ بند کرے، جو صہیونی ریاست سے متعلق ہیں۔

2۔ تل ابیب یونیورسٹی کے ساتھ اکیڈمک شراکت داری کا خاتمہ۔

جیسا کہ ابتداء میں کہا گیا، یونیورسٹی انتطامیہ نے کہا ہے کہ اگر طلبہ دھرنے کو ختم کریں تو ان دو مطالبات پر بات چیت ہو سکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110