اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
جمعہ

26 اپریل 2024

8:17:21 AM
1454179

مقاومت کا جغرافیہ؛

شیعیان اہل بیت(ع) کا مسئلۂ فلسطین اور قدس شریف سے تعلق / شیعہ مراجع تقلید فلسطین کے حامی

ہمیں، بطور شیعہ مسلم، یقین ہے کہ اسلامی سرزمینوں کا ہر ٹکڑا، اسلامی امت کا ایک ٹکڑا ہے اور اگر اور اگر کوئی اس پر جارحیت یا قبضہ کرے تو ہم پر واجب ہے کہ اس کی آزادی کے لئے میدان میں اتریں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، فلسطین کا مسئلہ ـ غصب اور قبضے کے آغاز سے ہی ـ ہمیشہ شیعہ علماء اور مراجع کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ چنانچہ اسلامی سرزمینوں کی طرف شیعیان اہل بیت(ع) کی خاص توجہ بلا تفریق مذہب و قومیت، مکتب اہل بیت(ع) کے فکری منظومے میں مسئلۂ فلسطین کی اہمیت کا ثبوت ہے اور اس سے شیعہ علماء و مراجع کی دشمن شناسی کا بخوبی اظہار ہوتا ہے۔

کالم نگار "رسول حسین" نے اپنے ایک مضمون میں فلسطین اور قدس شریف کے ساتھ شیعیان اہل بیت(ع) کے خصوصی تعلق کا جائزہ لیا ہے۔ وہ لکھتے ہیں:

مسئلۂ فلسطین طویل عرصے سے اہل تشیّع ـ اور بطور خاص شیعہ مراجع تقلید اور علماء ـ کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ مسئلۂ فلسطین پر یہ خاص توجہ امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) سے قبل کے شیعہ مراجع تقلید اور علمائے کرام کے درمیان بھی پائی جاتی تھی اور آج شیعہ علماء و مراجع تقلید فرقہ وارانہ اور مذہبی سمت بندیوں کے بغیر، وسیع البنیاد انداز سے، فلسطین کی حمایت کے لئے میدان میں آئے ہیں۔

شیعہ علماء اور مراجع تقلید نے، اس تصور کے برعکس جو بعض افراد اسلامی تاریخ کے دوران پھیلاتے رہے ہیں، اعلان کیا کہ مسئلۂ فلسطین امت مسلمہ کے لئے ایک اہم اور بنیادی مسئلہ ہے۔ لیکن دشمنان اسلام نے اسی آغاز ہی سے اختلاف اور تفرقے کا بیج بو کر اس مسئلے کی اہمیت کو کم کر دیا اور اس کو ایک بالکل معمولی عربی مسئلہ بنا دیا۔

دشمنوں نے فلسطین کی تقسیم بندی کی تو ان علاقوں پر صہیونیوں کا تسلط آہستہ آہستہ پھیل گیا۔

اجرتی ذرائع ابلاغ نے حقائق کو الٹ پلٹ رہے ہیں، مذہبی اختلافات کو فروغ دے رہے ہیں اور عرب دنیا میں صہیونی ریاست کے بجائے، ایک نیا دشمن متعارف کرانے کی کوشش کر رہے ہیں اور مذہبی اور فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دے کر امت اسلامیہ کو اس کے سیدھے راستے سے منحرف کرنے کی سعی کر رہے ہیں۔

حضرت آیت اللہ العظمیٰ امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) اپنے ہر خطاب اور پیغام میں اس مسئلے پر تاکید کرتے ہیں کہ دشمنان اسلام نرم جنگ اور تشہیری مہم کے ذریعے مذہبی اختلافات کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں اور صہیونی ریاست کو ایک طرف ڈال رہے ہیں [اور تحفظ دے رہے ہیں] جبکہ صہیونی ریاست اس سے قبل عالم اسلام کا دشمن نمبر ایک شمار کی جاتی تھی۔

مسئلۂ فلسطین میں شیعیان اہل بیت(ع) کے کردار کی تشریح کے لئے ہمیں ایک شیعہ مرجع تقلید کے دورہ فلسطین کی طرف اشارہ کرنا چاہئے۔ شیعہ مرجع تقلید آیت اللہ محمد حسین کاشف الغطاء نے سنہ 1931ع‍ میں فلسطین کا دورہ کیا اور فلسطین کی حمایت کے لئے منعقدہ کانفرنس میں شرکت کی اور بہت اثر گذار خطاب کیا جس کے نتیجے میں حمایت فلسطین کے حوالے سے وسیع پیمانے پر رد عمل سامنے آیا۔

مسئلۂ فلسطین آیت اللہ العظمیٰ سید محسن حکیم، آیت اللہ العظمیٰ امام خمینی، آیت اللہ العظمیٰ سید ابوالقاسم خوئی، شہید آیت اللہ العظمیٰ سید محمد باقر الصدر (رضوان اللہ علیہم اجمعین) نیز آیت اللہ العظمیٰ امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) کے فتاویٰ، پیغامات اور خطابات میں ہمیشہ مرکزی حیثیت رکھتا تھا اور مسئلۂ فلسطین کے سلسلے ميں ان مراجع عظام کا کلام کتاب "فلسطین؛ قضیۃ  المسلمین الکبریٰ" میں اکٹھا کیا گیا ہے۔

ہمیں، بطور شیعہ مسلم، یقین ہے کہ اسلامی سرزمینوں کا ہر ٹکڑا، اسلامی امت کا ایک ٹکڑا ہے اور اگر اور اگر کوئی اس پر جارحیت یا قبضہ کرے تو ہم پر واجب ہے کہ اس کی آزادی کے لئے میدان میں اتریں۔

اس لنک کو بھی دیکھیں: مقاومت کا جغرافیہ؛ فلسطین تشیُّع کی سرزمین؛ https://ur.abna24.com/story/1411106

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110