اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
بدھ

17 اپریل 2024

7:27:56 PM
1452180

آپریشن وعدہ صادق؛

ایرانی آپریشن فوجی طاقت کا شاندارترین مظاہرہ تھا / ایران پر حملہ اسرائیل کے خاتمے پر منتج ہو سکتا ہے۔ سابق امریکی افسر + ویڈیو

برطانوی سیاستدان نے ایک سابق امریکی میرین آفیسر کے ساتھ بات چیت کی ویڈیو وائرل کی ہے جس میں مذکورہ افسر نے صہیونی ریاست کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے حالیہ حملے کو فوجی طاقت کا شاندار ترین مظاہرہ قرار دیا اور کہا کہ ایران نے مشرق وسطی کے استحکام کو نئی بنیاد فراہم کی ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، برطانوی ورکرز پارٹی کے سابق راہنما، اور برطانوی رکن پارلیمان جارج گیلووے (George Galloway) نے ذیل کی ویڈیو میں غاصب صہیونی ریاست پر اسلامی جمہوریہ ایران کے حملے کے بارے میں امریکی مصنف، میرینز انٹیلجنس کے سابق افسر اور اقوام متحدہ کے تخفیف اسلحہ کمیشن کے سابق رکن اسکاٹ رٹر (William Scott Ritter Jr.) سے بات چیت کی ہے۔

جارج گیلووے  نے کہا:

اسکاٹ رٹر امریکی میرینز کے سابق افسر اور اقوام متحدہ کے اسلحہ کمیشن کے سابق کمشنر ہیں۔ ایسے شخص ہیں جو جنگ کے بارے میں روئے زمین پر کسی بھی دوسرے شخص سے زیادہ جانتے ہیں؛ یقینا عمومی میدان میں کسی بھی فعال کارکن سے زیادہ اس بات کے لئے کوشاں ہیں کہ موجودہ صورت حال کے سنجیدہ خطرے کے بارے میں خبردار کریں، اور وہ اس وقت ہمارے ساتھ ہیں۔

مجھے ان سے ملاقات سے مل کر بہت خوشی ہے۔ 

اسکاٹ! پہلی بات یہ کہ ہم سے کہہ دیجئے کہ کیا ہؤا ہے، تاکہ پھر دوسرے سوال کی طرف چلے جائیں، کیا ہوگا؟ اگر آپ اس صورت حال کو اپنے بے مثل تجربات کی رو سے بیان کریں، تو بتا دیجئے کہ کل [ہفتے اور اتوار کی درمیانی] رات کو اسرائیل پر ایرانی حملے میں کیا ہؤا؟

اسکاٹ رٹر: جو کچھ ہؤا، یہ تھا کہ ایرانی حکومت نے تسدید [اور دشمن کو اپنے خلاف اقدام سے روکنے کے لئے] ایک ممتاز اعلانیہ پالیسی کی بنیاد رکھی۔ ایرانیوں نے اسرائیل، امریکہ اور ایرانی میزائلوں کی رسائی کی حدود میں واقع تمام ممالک کو جاننے دیا کہ اگر وہ ایرانی سرزمین پر حملہ کرنا چاہیں تو انہیں بھاری قیمت چکانا پڑے گی؛ اور ایران دمشق میں ایرانی قونصلیٹ پر یکم اپریل کو ہونے والے اسرائیلی حملے جیسے کسی حملے کو برداشت نہیں کرے گا۔

نیز ایران نے ایک نئی سرخ لکیر کھینچ دی کہ وہ مزید اپنی مٹی پر ماضی کی طرح اسرائیل کے ہاتھوں اپنے سائنسدانوں کے قتل جیسے واقعے کو برداشت نہیں کرے گا۔ [اور خبردار کیا کہ] اگر مستقبل میں ایران پر حملہ کرو گے تو وہ ایسا جواب دوگے جس کا سد باب نہیں کر سکو گے، اور وہ جن جن نشانوں کو تباہ کرنا چاہے گا، تباہ کرکے دکھائے گا۔

ایرانی بہت ذہین ظاہر ہوئے، انہوں نے ایک نئے قاعدے کی بنیاد رکھی اور جس چیز کی ضرورت تھی وہ ایک مفہوم اور تصور کا اثبات تھا۔ میں سنتا ہوں کہ بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ ایران نے کوئی ہوائی اڈہ تباہ نہیں کیا، اور انہوں نے اسرائیل کی چھاؤنیوں کو تباہ نہیں کیا اور لاکھوں اسرائیلیوں کو قتل نہیں کیا۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ ان [ایرانیوں] کا مقصد نہیں تھا۔

ایرانی چاہتے تھے کہ اسرائیلی اور امریکی جان لیں کہ "ہمارے پاس ہوائی اڈے تباہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے"۔

اسرائیلیوں کو صرف ایک کام کرنا چاہئے، کہ وہ اپنے نقشے پر ایک نظر ڈالیں اور ان جگھوں کو دیکھ لیں جنہیں ایرانیوں نے نشانہ بنایا، اور اس بات کو سمجھ لیں کہ ایرانیوں نے ان علاقوں کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنایا اور ان کے پاس یہ حملے روکنے کے لئے کوئی راستہ نہیں تھا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسرائیل کی فضائیں دنیا کی حفاظت شدہ ترین فضائیں ہیں اور اس کے پاس میزائل شکن سسٹمز کی جدیدترین ٹیکنالوجی ہے۔ لیکن ان میں سے کوئی بھی سسٹم ایرانی میزائلوں کا راستہ نہیں روک سکا۔ یہ بجائے خود امریکہ کے لئے ایک پیغام تھا جس کے پاس مشرق وسطی میں اپنے فوجی اڈوں کے لئے وسیع البنیاد دفاعی چھتری نہیں ہے؛ اور وہ پیغام یہ تھا کہ اگر تم [امریکی] بھی ہم پر حملہ کرنا چاہو یا ہم پر اسرائیلی حملے میں شریک ہونا چاہو تو اللہ کے فضل سے ایسے ہی حملوں کا مزہ چکھوگے۔

چنانچہ میں اس حملے کو نئی تاریخ میں فوجی طاقت کا برترین اور بہترین مظاہرہ سمجھتا ہوں کیونکہ ایران نے نہ صرف اسرائیل کو لگام دی بلکہ ـ آپ یقین کریں یا نہ کریں ـ اس نے مشرق وسطی میں استحکام اور سکون کے لئے ایک نئی بنیاد رکھ دی، اور امریکہ اور اسرائیل کی طرف سے اپنے جوہری مراکز پر احتیاطی یا انسدادی حملوں یا ایران کو سزا دینے کے عنوان سے حملوں کے امکانات کو بھی مٹا کر رکھ دیا۔

اس وقت امریکہ اور اسرائیل کو اندازہ ہو گیا ہے کہ اگر وہ ایسا کوئی اقدام کرنا چاہیں، تو انہیں اس کی جو قیمت چکانا پڑے گی وہ بہت بھاری ہوگی۔

جہاں تک اسرائیل کا تعلق ہے تو اس کا یہ اقدام اس کے خاتمے پر منتج ہو سکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

110