اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
پیر

15 اپریل 2024

5:32:31 PM
1451540

آپریشن وعدہ صادق؛

عالمی قوانین کے تحت صہیونی ریاست کو نشانہ بنایا/ نہتے لوگوں کو نشانہ نہیں بنایا / امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے حقائق پر آنکھیں بند کر دی ہیں۔ اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب + ویڈیو

اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا: امریکہ، برطانیہ اور فرانس اس اجلاس میں موجودہ صورت حال کے اسباب و عوامل کو نظر انداز کیا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اسرائیل امریکہ کی ہمہ جہت حمایت کے سائے میں غزہ پر وسیع پیمانے پر حملے کر رہا ہے اور نسل کشی کا ارتکاب کر رہا ہے۔

انھوں نے کہا: اسرائیل نے دو ہفتے قبل اسلامی جمہوریہ ایران پر براہ راست حملہ کیا؛ بین الاقوامی قوانین کے تحت، کسی ملک کے سفارت خانے پر حملہ اس ملک پر حملے کے مترادف ہے۔ ہم نے یہ مسئلہ سلامتی کونسل میں زیر بحث لانے کی درخواست دی، اور کہا کہ سلامتی کونسل اسرائیل کی مذمت کرے اور اس کے خلاف اقدام کرے لیکن کونسل نے اس کی مذمت تک کرنے سے اجتناب کیا۔

انھوں نے مزید کہا: ہم نے بعدازان بیان جاری کیا اور اعلان کیا کہ اپنے حق سے استفادہ کریں گے اور جارح کو سزا دیں گے۔

ایرانی مندوب کا کہنا تھا: ہم نے بین الاقوامی قوانین کے تحت اسرائیل کے فوجی ٹھکانوں کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنایا اور نہتے لوگوں کو نشانہ نہیں بنایا، لیکن امریکہ، فرانس اور برطانیہ نے حقائق کو یکسر نظرانداز کرکے ہمارے جوابی اقدام کی مذمت کی جبکہ ہمارے سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرنے سے انکاری تھے۔

انھوں نے کہا: مغربی ممالک نے خطے میں رونما ہونے والے حقائق کو نظر انداز کیا ہے، صہیونی ریاست نسل کشی کر رہی ہے، غزہ پر حملے کر رہی ہے اور امریکہ اس کا دفاع کر رہا ہے۔

روس اور چین کے مندوبین نے بھی ایرانی حملے کو فطری اقدام قرار دیا۔

شام کے مندوب نے کہا: اسرائیل کے جرائم کے جواب میں ایران کا اسرائیل پر حملہ ایران کا فطری رد عمل تھا؛ امریکہ کی طرف سے اسرائیل کی ہمہ جہت حمایت خطے میں کشیدگی میں شدت آنے کا باعث ہے۔

انھوں نے کہا: ہم نے قبل ازیں سلامتی کونسل کو خبردار کیا تھا کہ اسرائیلی اقدامات علاقے میں کشیدگی بڑھانے کی غرض سے عمل میں لائے جا رہے ہیں۔

انھوں نے کہا: اسرائیل اپنی درندگی کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

واضح رہے کہ یہ اجلاس مسلمانوں کے قبلہ اول پر قابض اور دنیا بھر کے تمام قوانین کو پامال کرکے غزہ میں 70فیصد خواتین اور بچوں سمیت، 35000 نہتے انسانوں کا قتل عام کرنے والی غاصب صہیونی ریاست کی درخواست پر منعقد ہؤا تھا اور اس جعلی ریاست کے مندوب نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں کی ہمدردی حاصل کرنے کی غرض سے دعوی کیا کہ "ایران مسجد الاقصی کو نشانہ بنانا چاہتا تھا لیکن ہم نے اس مسجد کو ایرانی حملے سے بچا دیا!!"، جبکہ دنیا بھر نے دیکھا کہ مسجد الاقصی کی فضاؤں سے گذرنے والے تمام میزائل پہلے سے متعینہ نشانوں پر لگے اور صہیونی فوجی اڈوں کو تباہ کرکے رکھ دیا۔

اس آپریشن کی ایک خاص بات یہ بھی تھی کہ مقبوضہ فلسطین کی فضائیں سات گھنٹوں تک اسلامی جمہوریہ ایران کے میزائلوں اور ڈرون طیاروں کے قبضے میں رہیں۔ ایک تاریخی نکتہ، یہ بھی ہے کہ یہ تاریخ کا سب سے بڑا اور عظیم ترین، تاریخی ڈرون اور میزائل حملہ تھا۔

مسجد الاقصی کی فضاؤں سے گذرنے والے میزائلوں کی ویڈیو دیکھئے، جو کامیابی سے متعینہ صہیونی ٹھکانوں کی طرف جا رہے ہیں اور صہیونی میزائل دفاعی نظام ان کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھ پا رہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔

110