اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : صباح نیوز
اتوار

17 مارچ 2024

8:56:58 PM
1445229

طوفان الاقصی؛

پاکستان غزہ میں جنگ بندی کے لئے کردار ادا کرے، اسماعیل ہینہ کا شہباز شریف کے نام خط

فلسطینی تحریک مزاحمت حماس کے پولیٹیکل بیورو کے چیئرمین اسماعیل ہنیہ نے وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کے نام ایک خط میں مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینی قوم کے خلاف جارحیت کو فوری طور پر رکوانے کے لیے مختلف سیاسی، سفارتی اور قانونی پلیٹ فارمز پر موثر کارروائی کی جائے۔ قابض اسرائیل کو اس گھناؤنی جنگ کو غیر مشروط طور پر روکنے پر مجبور کرنے کے لیے اس کی حمایت کرنے والے بین الاقوامی دارالحکومتوں پر دبا ڈالا جائے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ

فلسطینی تحریک مزاحمت حماس کے پولیٹیکل بیورو کے چیئرمین اسماعیل ہنیہ نے وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کے نام خط میں انہیں اسلامی جمہوریہ پاکستان میں وزارت عظمی کا منصب دوسری مرتبہ سنبھالنے پر ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار اور مبارک باد بھی دی ہے ۔ انہوں نے لکھا ہے کہ ہم دعا گو ہیں کہ اللہ سبحانہ تعالی آپ کو ملک پاکستان اور اس کے عوام کی خدمت، امن، استحکام اور خوشحالی قائم کرنے میں مدد اور کامیابی عطا فرمائے انہوں نے لکھا ہے کہ فلسطینی عوام کی خوراک، ادویہ اور رہائش کے حوالے سے ضروریات میں انہیں حقیقی ریلیف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، غزہ کو دنیا سے ملانے والی راہداریوں کو مکمل طور پر چلانے کے لیے کھولا جائے تاکہ متاثرہ علاقوں میں فوری ضرورت کی اشیا کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔ اہل غزہ کا محاصرہ مکمل طور پر ختم ہو تاکہ غزہ کی تباہ شدہ پٹی میں تعمیر نو کا ایک جامع عمل شروع ہو سکے۔

اسماعیل ہنیہ نے لکھا ہے کہ قابض اسرائیل کے خلاف مقدمہ چلانے اور اس کے جرائم کو بے نقاب کرنے میں مدد کی جائے۔ غزہ میں نسل کشی پر مبنی جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف کی جانے والی روزمرہ اسرائیلی کارروائیوں کے باعث اسے سیاسی اور سفارتی طور پر الگ تھلگ کرنے کے لیے مزید کوششیں کی جائیں۔ قابض اسرائیل خطے میں تمام مسائل اور عدم استحکام کی جڑ ہے اور اس کا برقرار رہنا بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے اصولوں سے متصادم ہے۔ فلسطینی عوام کی خودمختاری اور آزادی کا حصول ہی مسئلہ کو جڑ سے ختم کرنے میں مدد گار ہو سکتا ہے۔ اس سے علاقائی اور عالمی سطح پر نئے اور مختلف مراحل کی شروعات ہوں گی۔

اسماعیل ہنیہ نے لکھا ہے کہ آخر میں ہم آپ کو اور دنیا کے تمام آزادی پسند عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ فلسطینی اپنی سرزمین سے والہانہ طور پر وابستہ ہیں اور اسرائیلی قبضے کو ختم کرنے کے ایک جائز طریقے کے طور پر مزاحمت کے انتخاب پر بھرپور یقین رکھتے ہیں۔ ہم ان تمام منصوبوں کا مقابلہ کرنا جاری رکھیں گے جن کا مقصد فلسطینی کاز کو ختم کرنا ہے؛ چاہے اس کے لیے ہمیں کتنی ہی بڑی قیمت اور قربانیاں کیوں نہ دینی پڑیں۔ ہم یہ بھی باور کرانا چاہتے ہیں کہ ایسے وحشیانہ جرائم فلسطینیوں کو آزادی اور خودمختاری کے حصول اور ایک آزاد فلسطینی ریاست، جس کا دارالحکومت القدس ہو، کے قیام تک مزاحمت کی راہ پر چلنے سے باز نہیں رکھ سکتے۔ہم اللہ سبحانہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ کو ہمیشہ اپنے حفظ وامان میں رکھے، اور آپ کی زیر قیادت ملک پاکستان کو تمام تر بھلائی، سلامتی اور استحکام عطا فرمائے۔

اسماعیل ہنیہ نے لکھا ہے کہ ماہ مقدس رمضان المبارک کیاس موقع پر سایہ فگن ہونے والی خیر اور برکت کے تناظر ہم آپ کو پاکباز شہدا کے خون میں گندھا اور مصیبت زدہ لوگوں کے دکھوں اور غموں کے بوجھ سے لبریز یہ خط ارسال کر رہے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہیں غزہ پر مسلط قتل عام اور نسل کشی کا سامناہے اور تمام عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ کے مطابق ان پر ہر قسم کے جنگی جرائم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ساری دنیا اس وحشیانہ جارحیت کے تسلسل اور عالمی ادارے کی نااہلی کو حیرت اور مذمت سے دیکھ رہی ہے۔ عالمی عدالت انصاف اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے فیصلوں اور سفارشات کے باوجود دنیا قابض اسرائیل کو غزہ کے خلاف نسل کشی کی جنگ روکنے پر مجبور کرنے میں ناکام ہے۔ قابض اسرائیل اس جنگ کو پورے تکبر اور ہٹ دھرمی کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہے اور انسانی حقوق کے ہر زاویے کو پامال کر رہا ہے۔

اسماعیل ہنیہ کے مطابق اسرائیل جان بوجھ کر بچوں، خواتین اور معمر افراد سمیت معصوم افراد اور عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اسرائیل غزہ میں زندگی کے تمام آثار کو ختم کرنے کے لیے مساجد، گرجا گھروں، سکولوں، ہسپتالوں، پر امن شہریوں کے مکانات، سڑکوں اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر رہا ہے۔ اپنے گھنانے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے قابض اسرائیلی حکام بھوک اور قحط کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر کے اپنے شرمناک جرائم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ قابض دشمن غزہ شہر اور اس کے شمال میں آنے والی ہنگامی امداد کا راستہ روک رہا ہے۔ نیز اپنے بچوں کے لیے رزق کی تلاش میں نکلنے والے بے گناہ فلسطینیوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ انسانی حقوق کے خلاف یہ کارروائیاں ایسا حملہ ہیں جو تمام بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں۔تحریک حماس، فلسطینی عوام، ان کی نمائندہ جماعتیں اور تنظیمیں بیک زبان ہو کر ان تمام کوششوں اور اقدامات کو سراہتے ہیں جن کے ذریعے دنیا فلسطینیوں کی حمایت اور انہیں امداد فراہم کرنے میں کوشاں ہے۔غزہ کی پٹی کے خلاف وحشیانہ جارحیت کی وجہ سے ہونے والی بڑی تباہی کو فلسطینی عوام کے جسموں اور روح پر جھیلتے ہیں ۔