سفارتی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ "ایک عرب اور اسلامی" ملک متحدہ عرب امارات نے "ایک غیر مسلم ملک" جنوبی افریقہ کو اس ملک میں بڑی سرمایہ کاریوں کی پیشکش کی ہے بشرطیکہ وہ بین الاقوامی عدالت انصاف سے، غاصب صہیونی ریاست کے خلاف شکایت واپس لے لے۔
یہود نواز اماراتی حکومت نے تجویز دی ہے کہ اگر جنوبی افریقہ اسرائیل کے خلاف اپنی شکایت بین الاقوامی عدالت سے واپس لے تو وہ جنوبی افریقہ کی ریفائنریوں میں کئی ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کو تیار ہے۔
آل نہیان کی حکومت نے جنوبی افریقہ سے کہا ہے کہ اگر وہ پورا کیس واپس نہیں لینا چاہتا ہے تو صرف نسل کشی سے متعلق شکایت کو اس سے حذف کر دے۔
دوسری طرف سے جنوبی افریقہ کی حکومت نے بین الاقوامی عدالت میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ جاری رکھنے پر اصرار کرتے ہوئے امارات کی تجویز کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔
غزہ پر پانچ مہینوں سے جاری صہیونی جارحیت کے دوران متحدہ عرب امارات صہیونی ریاست کے ہمہ جہت حامی کے طور پر کردار ادا کر تا آیا ہے۔
امارات کے تشہیراتی اور ابلاغیاتی بازو اور اس کے الیکٹرانک اکاؤنٹس میں غاصب یہودی ریاست کی حمایت میں متعدد مہمات چلائی جا رہی ہیں اور ان مہمات میں حماس اور دوسری مقاومتی تحریکوں کی کردارکُشی کی جا رہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ: ابو فروہ
۔۔۔۔۔۔۔
110