اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
جمعرات

15 فروری 2024

5:37:35 PM
1438073

طوفان الاقصی؛

صہیونی جرائم کا اصل شریک امریکہ ہے / دشمن نے غزہ کے عوام پر چار ایٹم بموں جتنے بم گرائے ہیں۔۔۔ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی

انصار اللہ یمن کے قائد نے کہا: صہیونی ریاست غزہ میں اپنے بھیانک جرائم اور بہیمانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہے اور شرّ کی عالمی طاقتیں وسیع پیمانے پر قتل عام کرنے والے تباہ کن ہتھیاروں سے فلسطینیوں کے قتل عام اور غزہ کی تباہی میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ وہ قاعدہ باطل ہو چکا ہے کہ امریکہ دھمکی دے اور دنیا تماشا دیکھے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، انصار اللہ یمن کے ائد سید عبدالملک الحوثی نے کہا: غزہ پر اسرائیلی ریاست کے پے در پے وحشیانہ حملوں کا انیسواں ہفتہ جا رہا ہے اور یہ ریاست وحشیانہ ترین اور ہولناک ترین جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے؛ جبکہ امریکہ سمیت مغربی ممالک مہلک ترین اور جدیدترین ہتھیاروں اور دیگر جنگی وسائل سے غاصب ریاست کی مدد کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا: وہ غزہ کے رہائشی علاقوں پر حملوں کے لئے ایسے بھاری بم غاصب ریاست کو فراہم کر رہے ہیں جو طاقتور اور مسلح افواج کے لئے استعمال کے لئے تیار کئے گئے ہیں۔

انھوں نے کہا: غزہ کی ویرانی کا سبب صہیونیوں کو فراہم کردہ امریکی حمایت ہے اور اگر امریکی اس کی حمایت نہ کرتے تو یہ ریاست اتنی تباہی نہیں پھیلا سکتی تھے، اتنے ہولناک جرائم کا ارتکاب نہیں کرسکتی تھی۔ چنانچہ امریکہ غزہ کی تباہی اور غزہ کے عوام کے خلاف جنگ جرائم کے حوالے سے پہلے نمبر کا مجرم ہے، جس نے غزہ کے بچوں اور خواتین کے قتل عام اور غزہ کے گھروں کو تباہ کرنے کے لئے 25000 ٹن سے زائد بم اور میزآئل صہیونیوں کو فراہم کئے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا: امریکی جنگی طیارے غزہ پر جارحیت میں شرکت کرتے ہیں، سیارچوں اور طیاروں کے ذریعے جاسوسی کرکے حاصل شدہ معلومات صہیونیوں کو فراہم کرتے ہیں اور حملوں اور جارحیتوں کی منصوبہ سازی کرتے ہیں۔

یمنی مقاومت کے کمانڈر اور انصار اللہ کے قائد نے کہا: امریکہ علاقائی سطح پر بھی غاصب ریاست کی حمایت کے حوالے سے بعض ممالک پر دباؤ ڈالتا ہے کہ وہ غزہ کے خلاف منفی موقف اپنائیں، اور اس دباؤ کی وجہ سے بعض عرب ممالک ملت فلسطین سے غداری کرتے ہیں، عالم اسلام کے موقف کو کمزور کرتے ہيں اور صہیونیوں کو خفیہ امداد کی فراہمی پر مجبور ہیں۔

ان کا کہنا تھا: امریکہ ملت فلسطین کی حمایت کرنے والے ان حریت پسند ملکوں اور تحریکوں کا مقابلہ کر رہا ہے اور ہمارا ملک [یمن] بھی اسی بنا پر امریکہ اور برطانیہ کی جارحیت کا نشانہ بن رہا ہے۔

سید بدرالدین الحوثی نے کہ: دشمن نے غزہ ہیروشیما پر گرائے گئے امریکی ایٹم بم سے چار گنا زیادہ وزن کا گولہ بارود غزہ کے خلاف استعمال کیا ہے جو امریکہ نے جاپان کے شہر ہیروشیما پر گرایا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست نے ان جارحیتوں کے دوران مختلف قسم کے ہتھیار استعمال کئے ہیں کیونکہ وہ غزہ کو ناقابِلِ بُودوباش بنانا چاہتے ہیں اور وہ حقیقت ہے جس کا صہیونیوں نے اعتراف کیا ہے۔

انھوں نے کہا: بعض سازشی اور کٹھ پتلی عرب ریاستیں غزہ کے عوام کے خلاف صہیونیوں کے ساتھ ساز باز کرکے اپنے غداری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ لبنان، عراق اور یمن میں مقاومت کے محاذ بدستور غزہ کی حمایت کر رہے ہيں۔

سید بدرالدین الحوثی نے کہا: یمن میں ہمارا محاذ امریکہ اور برطانیہ کی جارحیتوں کے باوجود غزہ کی مؤثر حمایت جاری رکھیں گے۔

انھوں نے کہا کہ دشمن خود اس حقیقت کا معترف ہے کہ یمن پر امریکی اور برطانوی حملے ناکام ہو چکے ہیں؛ ہمارے امریکی اور برطانوی دشمنوں نے خود ہی اعتراف کیا ہے کہ اسرائیلی دشمن کے مقابلے میں غزہ کے تئیں یمن کی حمایت بہت مؤثر ہے۔

انھوں نے کہا: سمندر میں ہماری کاروائیاں صہیونی بحری جہازوں اور صہیونی ریاست کے لئے سازوسامان لے جانے والے جہازوں کی آمد و رفت کا سلسلہ مکمل طور پر بند ہو چکا ہے۔

انصار اللہ یمن کے قائد سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے زور دے کر کہا: وہ قاعدہ باطل ہو چکا ہے کہ امریکہ دھمکی دے اور دنیا تماشا دیکھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110