اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : اسلام ٹائمز
بدھ

14 فروری 2024

4:51:57 AM
1437569

جارح صہیونی فوجیوں کو نفسیاتی امراض کا سامنا

صہیونی ریاست کے چینل 12 نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ غزہ کی جنگ سے واپس آنے والے ایک صہیونی فوجی نے جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے نفسیاتی دباؤ کی وجہ سے اپنے ایک دوست کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ صہیونی فوج کی اس صورتحال کی وجہ سے کئی اسرائیلی حکام نیتن یاہو اور انکی جنگی کابینہ کو جنگ جاری رکھنے کے بارے میں خبردار کر رہے ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ

غزہ پٹی کے خلاف صہیونی ریاست کی جنگ اور نسل کشی کا پانچواں مہینہ گزر رہا ہے۔ غزہ میں جنگ کا طویل ہونا صہیونی فوجیوں کے لیے ذہنی اور نفسیاتی مسائل کا باعث بن چکا ہے۔ اس عمل نے انکی نفسیاتی دیکھ بھال اور علاج کی ضرورت میں بھی اضافہ کردیا ہے۔ اس جنگ کے اب تک بہت سے نتائج سامنے آئے ہیں لیکن ایک اہم ترین نتیجہ فوجی میدان میں نکلا ہے۔ اس جنگ میں سینکڑوں اسرائیلی فوجی ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔ صہیونی اخبار “یدیوت احرونوت” کے مطابق نسل کشی کرنے والی اسرائیلی حکومت کے بہت سے فوجیوں کو غزہ جنگ سے واپسی کے بعد نفسیاتی دیکھ بھال کی ضرورت پڑتی ہے۔

اس صہیونی اخبار کے مطابق اس مسئلے کی وجہ وہ عبرتناک حالات ہیں جن کا صہیونی ریاست کے فوجیوں کو غزہ کے خلاف جنگ میں سامنا کرنا پڑا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیل کی نسل کشی کرنے والی غاصب حکومت کے فوجیوں کو نفسیاتی علاج کی سخت ضرورت ہے۔ صہیونی ذرائع نے پہلے اعلان کیا تھا کہ غزہ جنگ کے آغاز سے اب تک 9000 صہیونی فوجیوں نے نفسیاتی خدمات حاصل کی ہیں، ان میں سے تین چوتھائی جنگ سے واپس آنے والے فوجی ہیں۔ صہیونی اخبار Ha’aretz نے اس سے قبل ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ “غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے لے کر اب تک کم از کم 500 اسرائیلی فوجی نفسیاتی مریض بن چکے ہیں۔ ان فوجیوں کو ذہنی مسائل، نفسیاتی عارضے اور دماغی صدمے جیسے دباؤ کا سامنا ہے۔

غزہ میں جنگ کے نتیجے میں فوجیوں اور فوج کی طرف سے ٹھوس نتائج حاصل کرنے میں ناکامی اور غزہ میں حماس کی افواج کی طرف سے گھات لگائے جانے کے خوف کی وجہ سے انکی اس کیفیت میں شدت آئی ہے۔” صہیونی فوجیوں میں دماغی امراض کے پھیلنے اور اور اسکی تصدیق کرتے ہوئے صہیونی نیٹ ورک “کان” نے اطلاع دی ہے کہ فوج کے نفسیاتی علاج کے شعبوں نے فوجیوں کی بڑی تعداد کے متاثر ہونے کی وجہ سے جنوبی علاقے میں نفسیاتی علاج کے دو نئے مراکز کھولے ہیں، اسی طرح ٹیلی فون پر مشاورتی مرکز بھی قائم کیا گیا ہے۔ سائیکو تھراپی سینٹرز کے قیام کا مطلب اسرائیلی فوج کی طرف سے اس مسئلے کو باقاعدہ قبول کرنا بھی شامل ہے۔ صہیونی فوجیوں میں دماغی عارضے مختلف شکلوں میں دیکھے گئے ہیں۔

خودکشی صہیونی فوجیوں کی ذہنی خرابیوں کا ایک نتیجہ ہے۔ ذہنی عارضے میں مبتلا صہیونی فوجیوں کی خودکشی ایک عام سی بات بن چکی ہے۔ صہیونی میڈیا نے متعدد بار خود سوزی، پھانسی اور گولی مارنے کی خبریں سامنے لائی ہیں۔ صہیونی اخبار یدیعوت احرانوت نے نفسیاتی مراکز میں نفسیاتی مریضوں کی بحالی کے شعبے میں موجود اہلکاروں کے حوالے سے خبر دی ہے کہ نرسوں اور نفسیاتی ماہرین کے گروپ بنائے جارہے ہیں تاکہ خودکشی کا رجحان رکھنے والوں کا علاج ممکن ہوسکے، فوجیوں کی ذہنی خرابیوں نے صہیونی شہریوں اور ان فوجیوں کے اردگرد رہنے والوں کے لئے بھی مشکلات پیدا کردی ہیں۔

صہیونی ریاست کے چینل 12 نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ غزہ کی جنگ سے واپس آنے والے ایک صہیونی فوجی نے جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے نفسیاتی دباؤ کی وجہ سے اپنے ایک دوست کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ صہیونی فوج کی اس صورتحال کی وجہ سے کئی اسرائیلی حکام نیتن یاہو اور انکی جنگی کابینہ کو جنگ جاری رکھنے کے بارے میں خبردار کر رہے ہیں۔ اگرچہ صہیونی فوج نے اس سے پہلے کئی جنگیں دیکھی ہیں لیکن کوئی جنگ اتنی طویل اور پیچیدہ نہیں تھی۔ جنگ کی طویل اور تھکا دینی والی صورت حال نے صہیونی فوجیوں کے اہل خانہ کو بھی انتہائی پریشان اور بے چین کر دیا ہے کیونکہ وہ اپنے بچوں پر جنگ کے نفسیاتی نتائج کے بارے میں سخت پریشان ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔

از: سید رضا عمادی 

۔۔۔۔۔۔۔

110