اہل بیت(ع) نیوز
ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ دی ہے کہ ریاست ہائے متحدہ
امریکہ نے مشرق وسطیٰ کے علاقے میں جاری کشیدگی میں مزید اضافے کے خوف سے اسرائیل
پر دباؤ بڑھا دیا ہے اور اس کی کوشش ہے کہ اسرائیل کو حماس کے ساتھ جنگ بندی پر آمادہ
کرے۔
مذکورہ اخبار نے نام ظاہر کئے بغیر بعض امریکی حکام کے حوالے سے لکھا: امریکی حکومت حالیہ ہفتوں کے دوران مشرق وسطی میں کشیدگی میں شدید اضافے سے تشویش میں مبتلا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق، واشنگٹن نے بحیرہ احمر میں یمن کے حملوں اور یمن پر امریکہ اور برطانیہ کی انتقامی حملوں کے بعد اسرائیل اور حماس پر سفارتی دباؤ ڈالنا شروع کیا ہے۔
مذکورہ امریکی اہلکاروں نے کہا: امریکی حکام خطے میں دشمنیوں کی شدت کم کرنے، اور ایک بار پھر اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات قائم کرنے پر اپنی توجہ مرکوز، کرنا چاہتے ہیں۔
نیز ایک باخبر ذریعے نے گذشتہ ہفتے پیرس میں ہونے والے مذاکرات کے سلسلے میں این بی سی کو بتایا کہ اسرائیل، امریکہ، مصر اور قطر صہیونی قیدیوں کی مرحلہ وار رہائی کے سلسلے میں نئے سمجھوتے کے مسودے پر اتفاق کر لیا ہے جو عارضی جنگ بندیوں کا باعث بنے گا۔
یہ دعوے ایسے حال میں سامنے آ رہے ہیں کہ حماس کے راہنماؤں نے مکمل اور مستقل جنگ بندی سے پہلے صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لئے کسی بھی قسم کے مذاکرات کو یکسر مسترد کر دیا ہے اور وہ یہ بھی زور دے کر کہتے ہیں کہ صہیونی قیدی صرف فلسطینی اسیروں کی رہائی کے بدلے رہا ہونگے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
https://www.mashreghnews.ir/news/1571052/آمریکا-از-ترس-تشدید-درگیری-ها-فشار-بر-اسراییل-را-افزایش-داده