اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
اتوار

28 جنوری 2024

1:29:04 AM
1432982

طوفان الاقصیٰ؛

جرمن انٹیلیجنس ادارے کے نائب سربراہ کی حزب اللہ کے سینیئر راہنما سے ملاقات

ایک لبنانی اخبار نے انکشاف کیا کہ جرمن انٹیلیجنس کے نائب سربراہ نے بیروت میں حزب اللہ کے نائب سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم سے ملاقات کی ہے / حزب اللہ کے نائب سیکریٹری جنرل نے جرمن اہلکار کو مقاومت کی زبردست طاقت کی یاددہانی کراتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ صہیونی ریاست کو فیصلہ کن شکست سے دوچار کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے / مغرب کسی بھی بحث و مباحثے سے پہلے، غزہ پر صہیونی جارحیت بند کرا دے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق لبنانی اخبار "الاخبار" نے فاش کیا ہے کہ جرمن انٹیلیجنس بی این ڈی کے ڈپٹی ڈائریکٹر برائے بیرونی معلومات، اولے ڈیہل (Ole Diehl) نے بیروت کا دورہ کرکے حزب اللہ لبنان کے نائب سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم سے ملاقات کی ہے لیکن انھوں نے کسی لبنانی اہلکار سے ملاقات نہیں کی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق، ڈیہل کا دورہ لبنانی محاذ کو فلسطینی محاذ سے دور رکھنے کی مغربی کوششوں کا حصہ تھا۔

الاخبار نے لکھا: یہ مغربی معمول کی گاجر اور لاٹھی کی پالیسی کا تسلسل ہے جو مغرب کی طرف سے لبنان کے خلاف بروئے کار لائی جا رہی ہے۔ ایک طرف سے مغربی ممالک لبنانی حکام کو ترغیبات پیش کرتے ہیں کہ وہ حزب اللہ کو جنگ روکنے پر راضی کریں اور دوسری طرف سے لبنان کو مقاومت کی کاروائیاں جاری رہنے کی صورت میں نیتن یاہو کی جنونی حرکتوں اور وسیع پیمانے پر شروع ہونے والی ممکنہ جنگ کی دھمکیاں منتقل کرتے ہوئے اس ملک کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

الاخبار نے مزید لکھا ہے: موصولہ اطلاعات کے مطابق، یہ میٹنگ کسی سنجیدہ نتیجے کے بغیر اختتام کو پہنچی ہے اور جرمنی [جو ہر حال میں صہیونیوں کی خدمت کو اپنا فریضہ سمجھتا ہے] مقاومت اسلامی کو کاروائیاں بند کرنے اور مقاومت کے فلسطینی اور لبنانی محاذوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے پر آمادہ نہیں کر سکا ہے۔

الاخبار نے لکھا ہے: میٹنگ میں موجود باخبر افراد نے بتایا ہے کہ شیخ نعیم قاسم نے جرمن اہلکار کو فیصلہ کن انداز سے مقاومت کی زبردست طاقت کی یاددہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کی طرف سے جنگ کا دائرہ وسیع تر کرنے کی صورت میں، حزب اللہ لبنان اس ریاست کو فیصلہ کن شکست سے دوچار کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے اور اگر مغرب ہماری کاروائیاں رکوانا چاہتا ہے تو کسی بھی بحث و مباحثے سے پہلے، غزہ پر صہیونی جارحیت کو بند کرا دے۔ انھوں نے جرمنی سے مطالبہ کیا کہ صہیونی ریاست پر جنگ بند کرنے کے لئے دباؤ ڈالے۔

واضح رہے کہ سات اکتوبر سنہ 2023ع‍ کو فلسطینی مقاومت کی تحریکوں نے طوفان الاقصیٰ کا کامیاب آپریشن کیا تو میدان میں پٹے ہوئے صہیونیوں غزہ کے رہائشی علاقوں، علاج معالجے کے مراکز، اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں، پناہ گاہوں، مسجدوں اور گرجا گھروں پر اندھادھند حملے شروع کیے اور حزب اللہ لبنان نے شمالی فلسطین میں صہیونی فوج ایک بڑے حصے کو مصروف رکھنے اور غزہ کے مظلوم عوام اور مقاومت پر دباؤ کم کرنے کے لئے، مقبوضہ فلسطین کے شمال میں صہیونی ٹھکانوں پر شب و روز حملوں کا آغاز کیا، صہیونی دشمن کو بے پناہ نقصان پہنچایا اور شمالی فلسطین سے لاکھوں صہیونی باشندوں کو شمالی فلسطین سے مار بھگا کر تل ابیب کو یہودی پناہ گزینوں کے مسئلے سے دوچار کیا۔ حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ جب تک غزہ پر صہیونی جارحیت بند نہیں ہوگی، صہیونی فوجی ٹھکانوں پر حملے جاری رہیں گے۔

۔۔۔۔۔۔

110