اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
ہفتہ

27 جنوری 2024

1:06:46 PM
1432819

طوفان الاقصیٰ؛

یحییٰ السنوار ہمیشہ صہیونی جاسوسی اداروں سے ایک قدم آگے۔۔ این بی سی نیوز

این بی سی نیوز نے لکھا: یحییٰ سنوار ہمیشہ صہیونی جاسوسی ادراوں اور اسرائیلی فوج سے ایک قدم آگے رہتے ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، امریکی چینل نے اپنے ذرائع کے حوالے سے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحییٰ السنوار کا سراغ لگانے کے لئے اسرائیلی فوج اور خفیہ اداروں کی ناکام دوڑ دھوپ کے طویل سلسلے کا جائزہ لیا ہے۔

این بی سی نیوز نے لکھا ہے:

یحییٰ السنوار کہاں ہیں؟

سات اکتوبر 2023ع‍ کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا، اس وقت سے اب تک تقریبا 4 مہینے گذر رہے ہیں، لیکن حماس کے یہ غیر مرئی راہنما ـ جو کہا جاتا ہے کہ طوفان الاقصیٰ کے منصوبہ ساز بھی ہیں ـ اب تک اسرائیلی خفیہ اداروں سے آگے ہیں۔

سابق اور موجودہ اسرائیلی اہلکاروں نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کو خان یونس میں ایسے پنجرے ملے ہیں جو زیر زمین رکھے گئے تھے۔ ان اہلکاروں نے خیال ظاہر کیا ہے کہ حماس کے قائدین نے اسی مقام کے قریب کسی جگہ پناہ لے رکھی ہے۔

حماس نے ابھی تک السنوار اور دوحہ میں حماس کے راہنماؤں کے درمیان رابطوں کو اسرائیلی جاسوسی اداروں سے خفیہ رکھنے کی کامیاب کوششیں کی ہیں۔

حماس کے ایک سیاسی راہنما نے کہا کہ حماس السنوار اور دیگر سیاسی راہنماؤں کی حفاظت کے لئے کوشاں ہے، اور یہ ایک درست اقدام ہے جو ہر تنظیم اور ہر مقاومتی تحریک معمول کے مطابق انجام دیتی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ تمام ممالک میں بھی یہی کچھ ہوتا ہے۔

اسرائیلی فوج کے کمانڈر اور سابق اور موجودہ سیکورٹی اہلکار کہتے ہیں کہ السنوار ایک خاص مقام پر ساکن نہیں ہیں بلکہ اپنی رہائش کو مسلسل بد رہے ہیں تاکہ اسرائیلی فوج ان کا سراغ نہ لگا سکے۔

اسرائیلی فوجیوں نے جنوبی غزہ کے سب سے بڑے شہر خان یونس کا محاصرہ کر لیا اور ان کا خیال ہے کہ السنوار حماس کی سرنگوں کے جال کے کسی حصے میں چھپے ہوئے ہیں، لیکن یہ بھی عین ممکن ہے کہ وہ سرنگوں ہی کے راستے مصر چلے گئے ہوں۔

اسرائیل نے تجویز دی ہے کہ حماس تمام اسرائیلی قیدیوں کو رہا کردے تو وہ غزہ سے یحییٰ السنوار اور حماس کے دوسرے راہنماؤں کے بحفاظت خارج ہونے کی ضمانت دے گا لیکن باخبر ذرائع کہتے ہیں کہ مستقبل قریب میں کسی سمجھوتے کا امکان نہیں دکھائی دیتا۔

ایک سابق اسرائیلی اہلکار ـ جو فلسطینیوں کے ساتھ مذآکرات کا تجربہ بھی رکھتا ہے ـ السنوار کے غزہ سے خارج ہونے کے امکان کو باعث تشویش سمجھتا ہے اور کہتا ہے کہ اگر السنوار غزہ سے  باہر رہیں اور حماس کے دوسرے راہنماؤں کی نگرانی کریں اور حماس غزہ کے سلسلے میں اگلے سمجھوتوں میں کردار ادا کرے تو یہ ان کی دوسری بڑی کامیابی ہوگی اور سات اکتوبر کی فتح میں شامل ہو جائے گی۔

دو سابق اسرائیلی اہلکاروں نے کہا: السنوار کے تین مقاصد ہیں: زندہ رہنا، حماس کو زندہ رکھنا اور غزہ کے مستقبل میں کردار ادا کرنا۔

ایک دوسرے اسرائیلی اہلکار نے کہا: حماس نے سات اکتوبر کی کاروائی کو اپنے مقصد کی طرف ایک قدم کے طور پر انجام دیا۔

السنوار کا سراغ لگانے کی اسرائیلی ناکام اسرائیلی کوششیں ایسے حال میں جاری ہیں کہ امریکہ، قطر اور مصر غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لئے مختصر اور جامع بات چیت کر رہے ہیں۔

حماس نے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کو مکمل اور دائمی جنگ بندی سے مشروط کر دیا ہے لیکن بنیامین نیتن یاہو نے اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تجویز اسرائیل کے مستقبل اور اسرائیلیوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالتی ہے۔

نیتن یاہو کے کے سابق سیکورٹی مشیر جیکب ناگیل (Jacob Nagel) نے خیال ظاہر کیا ہے کہ السنوار ہرگز اپنے ہاں تمام اسرائیلی قیدیوں کو رہا نہیں کریں گے۔ "وہ بعض یرغمالیوں کو ہمیشہ کے لئے اپنے پاس رکھیں گے، کیونکہ وہ ان کے لئے انشورنس کی حیثیت رکھتے ہیں، کہ کوئی انہیں قتل نہ کر دے!"۔

تمام اسرائیلی دھڑوں کے تمام عہدیدار اور راہنماؤں کا اتفاق ہے کہ جنگ کو حماس کے خاتمے تک جاری رکھنا چاہئے، لیکن بہت سارے فلسطینی اور اسرائیلی نیز مغربی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اسرائیل کبھی بھی اس مقصد کو حاصل نہيں کر سکے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

 

https://www.farsnews.ir/news/14021105000544